کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 66
﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللّٰہِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُ ۚ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكَافِرِينَ﴾[1]
اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھے یا جب حق اس کے پاس آجائے تو اسے جھٹلادے‘ کیا ایسے کافروں کا ٹھکانہ جہنم میں نہ ہوگا۔
دوم: تصدیق کے باوجود تکبروانکارکا کفر:
اس کی دلیل یہ فرمان باری ہے:
﴿وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَىٰ وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ﴾[2]
اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا‘ اس نے انکار کیا اور تکبر کیا اور وہ کافروں میں سے ہوگیا۔
[1] سورۃ العنکبوت: ۶۸۔
[2] سورۃ البقرہ: ۳۴۔