کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 62
پر’’مکَفَّر‘‘ اس شخص کو کہتے ہیں جس کے احسان وکرم کے باوجود اس کی نعمت کا انکار کردیا گیا ہو، اور ’’کافر‘‘ کے معنیٰ اللہ کی نعمت کا انکار کردینے والے کے ہیں۔[1] چنانچہ ’’کفر‘‘ کے معنیٰ ڈھانپنے اور حق کا انکار کرنے کے ہیں ‘ اور ’’کافر‘‘ مسلم کی ضد ہے، اور ’’مرتد‘‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو اسلام لانے کے بعد کسی قول یا فعل یا اعتقادیا شک کے ذریعہ کفر کرے، اور کفر کی ایسی تعریف جو اس کی تمام جنسوں ‘ قسموں اور افراد کو شامل ہو یہ ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی تمام یا ان میں سے بعض چیزوں کا انکار کرنا، جیساکہ ایمان: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی تمام چیزوں کا اجمالی و تفصیلی طور پر عقیدہ رکھنے ‘ اس کی پابندی کرنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کا نام ہے۔[2] اور کفر قرآن کریم میں ذکر کیا جانے والا سب سے پہلا گناہ ہے، اللہ
[1] القاموس المحیط، فصل کاف، باب راء، والمعجم الوسیط، ص ۷۹۱۔ [2] ارشاد اولی البصائر والالباب لنیل الفقہ باقرب الطرق وایسر الاسباب،از علامہ عبدالرحمن سعدی رحمہ اللہ، ص۱۹۱۔