کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 58
توجس نے ایسا کیا یا اس سے راضی و خوش ہوا وہ کافر ہے، اس کی دلیل اللہ عزوجل کا درج ذیل فرمان ہے: ﴿وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ﴾[1] وہ دونوں کسی کو بھی اس وقت تک جادو نہ سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں لہٰذا کفر نہ کرو۔ ہشتم: مشرکین کا ساتھ دینا اور مسلمانوں کے خلاف ان کی مدد کرنا، اس کی دلیل درج ذیل فرمان باری ہے: ﴿وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ ۗ إِنَّ اللّٰہَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ﴾[2] اور تم میں سے جوبھی ان سے دوستانہ رویہ رکھے گا وہ انہی میں سے ہوگا‘ بیشک اللہ تعالیٰ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔
[1] سورۃ البقرہ: ۱۰۲۔ [2] سورۃ المائدہ: ۵۱۔