کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 56
سے کمتر فسق اور نفاق سے کمتر نفاق ہوتا ہے، اور ایسے گناہوں کا مرتکب فاسق جن سے کفر لازم نہیں آتا جہنم میں ہمیشہ ہمیش نہیں رہے گا، بلکہ اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے، اگر وہ چاہے تو اپنے فضل وکرم سے اسے معاف کرکے پہلے ہی وہلہ میں جنت میں داخل کردے اور اگر چاہے تو اس کے گناہوں کے بقدر جن کا ارتکاب کرتے ہوئے اس کی موت واقع ہوئی ہے اسے عذاب دے ‘لیکن اسے جہنم میں ہمیشہ نہیں رکھے گا بلکہ اگر اس کی موت ایمان پر ہوئی ہے تو اپنی رحمت اور پھر سفارشیوں کی سفارش سے اسے جہنم سے نکال دے گا۔[1] پنجم: جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی کسی چیز سے بغض و نفرت کرے‘ گرچہ اس پر عمل بھی کرے تو ایسا شخص متفقہ طور پر کافر ہے، کیونکہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنزَلَ اللّٰہُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ﴾[2]
[1] معارج القبول بشرح سلم الوصول الی علم اصول التوحید، از شیخ حافظ الحکمی، ۲/۴۲۳۔ [2] سورۃ محمد: ۹۔