کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 52
کفر، ظلم سے کمتر ظلم اور فسق سے کمتر فسق(مراد)ہے۔‘‘[1] عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : ’’اس سے کفر لازم آتا ہے، لیکن یہ کفراللہ ‘ اس کے فرشتوں ‘ اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کا کفر نہیں ہے۔‘‘[2] نیز فرماتے ہیں :’’جس نے اللہ کی نازل کردہ چیز کا انکار کیا اس نے یقینا کفر کیا‘ لیکن جس نے اس کا اقرار کیا اور اس کے مطابق فیصلہ نہ کیا وہ شخص ظالم اور فاسق ہے۔‘‘[3] صحیح اور درست بات یہ ہے کہ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے علاوہ سے فیصلہ کرنے والا کبھی تو مرتد (خارج از اسلام) ہوتاہے اور کبھی کبیرہ گناہوں میں سے ایک بڑے گناہ کا مرتکب گنہگار مسلمان، اسی بنیاد پر ہم دیکھتے ہیں کہ اہل علم نے درج ذیل الفاظ کی دو قسمیں کی ہیں :
[1] تفسیر ابن کثیر ۲/۵۸، نیز دیکھئے: تفسیر طبری ۱۰/۳۵۵ تا ۳۵۸۔ [2] تفسیر ابن جریر طبری، ۱۰/۳۵۶۔ [3] حوالہ سابق، ۱۰/۳۵۶۔