کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 47
چیزیں ہیں: [1]
اول:
اللہ تعالیٰ کی عبادت میں شرک کرنا، اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿إِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ أَنْ یُّشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ ما دُوْنَ ذَلِکَ لِمَنْ یَّشَاء﴾ [2]
یقینا اللہ تعالیٰ اس چیز کو ہر گز نہیں معاف کرے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے، اور اس کے علاوہ گناہوں کو جس کے لئے چاہے بخش دے گا۔
نیز ارشاد ہے:
﴿إِنَّہُ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَأْوَاہُ النَّارُ، وَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ أَنْصَارٍ﴾ [3]
[1] ان نواقض کے لئے رجوع کیجئے: مولفات امام محمد بن عبد الوہاب،، پہلی قسم، عقیدہ اور اسلامی آداب، ص۳۸۵، مجموعۃ التوحید، از: شیخ الاسلام ابن تیمیہ وشیخ محمد بن عبد الوہاب رحمہمااللہ، ص ۲۷،۲۸۔
[2] سورۃ النساء: ۱۱۶۔
[3] سورۃ المائدہ: ۷۲۔