کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 39
کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
’’ ضربَ اللّٰہُ مَثَلًا صِراطًا مُسْتَقِيمًا وعلى جَنَبَتَيْ الصِّراطِ سُورانِ فيهِما أبوابٌ مُفتَّحةٌ، وعلى الأبوابِ ستورٌ مُرخاةٌ، وعلی باب الصِّراطِ داعٍ يَقولُ: يا أيُّها الناسُ ادْخُلوا الصِّراطَ جَمِيعًا ولا تعوجُوا وداعٍ يَدْعُو من جوف الصِّراطِ، فإذا أراد أحدکم فتح شيء من تلک الأبواب قال: ویلک لا تفتحہ فإنک إن فتحتہ تلجہ، والصراط الإسلام، والسوران حدود اللّٰہ تعالی، والأبواب المفتحۃ محارم اللّٰہ تعالی، وذلک الداعي علی رأس الصراط کتاب اللّٰہ عزوجل، والداعي من فوق الصراط واعظ اللّٰہ في قلب کل مسلم‘‘[1]
[1] مسند احمد، ۴/۱۸۲، ۸۳ا،مستدرک حاکم، امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور امام ذہبی نے ان کی موافقت فرمائی ہے، ۱/۷۳، سنن ترمذی، کتاب الامثال، باب ماجاء فی مثل اللہ لعبادہ، ۵/۱۴۴، حدیث(۲۸۵۹)، علامہ البانی نے اسے مشکاۃ المصابیح (۱،۶۷) میں صحیح قرار دیا ہے۔