کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 31
نے فرمایا:
’’ إنَّه لا يَدْخُلُ الجَنَّةَ إلّا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ، وإنَّ اللّٰہَ لَيُؤَيِّدُ هذا الدِّينَ بالرَّجُلِ الفاجِرِ ‘‘[1]
بیشک جنت میں مسلم نفس ہی داخل ہو سکتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس دین کو فاجر شخص سے (بھی) قوت و غلبہ عطا فرماتا ہے۔
۹- فلاح و کامرانی اور عظیم کامیابی اسلام کے ثمرات میں سے ہے:
چنانچہ حضرت عمر و بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ قَدْ أَفْلَحَ مَن أَسْلَمَ، وَرُزِقَ كَفافًا، وَقَنَّعَهُ اللّٰہُ بما آتاهُ ‘‘[2]
جو شخص اسلام لایااور اسے بقدر کفاف (گزربسرکی) روزی
[1] متفق علیہ: صحیح بخاری، کتاب الجھاد، باب: ان اللہ یؤید الدین بالرجل الفاجر، حدیث (۳۰۶۲) کتاب المغازی، باب غزوۃ خیبر، ۵/۸۹، حدیث(۴۲۰۳) صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب غلظ تحریم قتل الانسان نفسہ، ۱/۱۰۵، حدیث(۱۱۱)۔
[2] صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ، باب الکفاف والقناعۃ،۲/۷۳۰، حدیث (۱۰۵۴)۔