کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 29
’’ أسْلَمْتَ على ما سَلَفَ لكَ مِن خَيْرٍ ‘‘[1] تم نے اپنی سابقہ بھلائیوں کے ساتھ اسلام قبول کیا ہے (یعنی ان ساری نیکیوں کا ثواب ملے گا)۔ ۷- اسلام کے سبب اللہ تعالیٰ (بندے کو) جنت میں داخل فرمائے گا: چنانچہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی رسالت کے بارے میں سوال کیا نیز پنجوقتہ نمازوں ‘ زکاۃ‘ روزے اور حج کے بارے میں سوال کیا-اور یہی اسلام کے ارکان ہیں -، اور پھر (بتانے کے بعد) اس شخص نے کہا: اس اللہ کی قسم! جس نے آپ کوپیام حق دے کر مبعوث فرمایا ہے، میں نہ ان سے کچھ زیادہ کروں گا اور نہ ہی ان میں کچھ کمی کروں گا، تو آپ نے فرمایا: ’’لئن صدق لَيَدْخُلَنَّ الجَنَّةَ ‘‘[2]
[1] صحیح بخاری، کتاب الزکاۃ، باب من تصدق فی الشرک ثم اسلم، ۲/۱۴۶، حدیث (۱۴۳۶، ۲۲۲۰، ۲۵۳۸، ۵۹۹۲)۔ [2] صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب السوال عن ارکان الاسلام، ۱/۴۱، حدیث (۱۲) نیز کتاب الایمان ہی کی حدیث(۱۳) ملاحظہ فرمائیں۔