کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 24
﴿لِّلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَىٰ وَزِيَادَةٌ﴾[1]
جن لوگوں نے نیک اعمال کئے ان کے لئے نیک انجام ہے اور ’’مزید‘‘ بھی۔
صحیح مسلم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے ’’مزید‘‘ کی تفسیر جنت میں اللہ عزوجل کے چہرے کے دیدار سے کی ہے‘[2] اور ’’محسنوں ‘‘ کے لئے یہ بڑی مناسب جزا ہے ‘ کیونکہ احسان یہ ہے کہ مومن دنیا میں اپنے رب کی عبادت انتہائی حضور قلبی اوراللہ کی نگرانی کے تصور کے ساتھ کرے کہ گویا وہ اسے اپنے دل سے دیکھ رہاہے، اور اپنی عبادت کی حالت میں اس کا دیدار کررہا ہے، تو اس کی جزا اسے یہ ملی کہ آخرت میں وہ فی الواقع اللہ کو کھلی آنکھوں سے دیکھے گا۔[3]
[1] سورۃ یونس: ۲۶۔
[2] صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب اثبات رویۃالمؤمنین في الآخرۃ ربھم سبحانہ وتعالیٰ، ۱/۱۶۳، حدیث(۱۸۰)۔
[3] دیکھئے: جامع العلوم والحکم،ازبن رجب، ۱/۱۲۶۔