کتاب: توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں - صفحہ 16
جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا ۖ قُل لَّمْ تُؤْمِنُوا وَلَـٰكِن قُولُوا أَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الْإِيمَانُ فِي قُلُوبِكُمْ﴾[1] اعراب (بادیہ نشینوں) نے کہا کہ ہم ایمان لے آئے ‘ آپ کہہ دیجئے کہ تم ابھی مومن نہیں ہوئے ہو‘ بلکہ تم یہ کہو کہ تم اسلام لائے ہو ‘ ایمان ابھی تک تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے۔ دوسرا مطلب: دین اسلام کے مراتب۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک مسلمان کے لئے دین اسلام کی جن بنیادوں کا علم حاصل کرنا اور ان پر عمل کرنا واجب ہے وہ تین ہیں : بندے کا اپنے رب کو جاننا‘ اپنے دین کو جاننا اور اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت حاصل کرنا‘ چنانچہ اسلام دین کی بنیادوں میں دوسری بنیاد ہے، اور اس کے تین مراتب ہیں : اسلام، ایمان اور احسان، پھران تینوں مراتب میں سے ہر مرتبہ کے کچھ ارکان ہیں جو درج ذیل ہیں :
[1] سورۃ الحجرات:۱۴۔