کتاب: توحید باری تعالیٰ سے متعلقہ شکوک وشبہات کا ازالہ - صفحہ 94
الْقَبْرُوَلَا یُسَطَّحُ)(شرح الوقایہ) ’’اینٹ اور لکڑی کا استعمال مکروہ ہے صرف وہی مٹی ڈالی جائے جوقبر سے نکلی ہو،قبر کو کوہان داربنایا جائے۔چوکونہ مربع شکل میں نہ ہو۔‘‘ (یُکْرَہُ الْاٰجُرُوَالْخَشَبُ)(جوہرنیرّہ شرح قدوری) ’’اینٹ اور لکڑی کا استعمال مکروہ ہے۔‘‘ (یُکْرَہُ تَطُیِیْنُ الْقُبُوْرِ وَتَجْصِیْصُھَا وَالِبْنَائُ عَلَیْھَا وَالْکِتَابَۃُ عَلَیْھَا)(جوہرنیرّہ شرح قدوری) ’’قبروں کو لیپنا‘پوچنا‘چوناگچ کرنا‘ان پر عمارت بنانا اور کتبے لکھنا مکروہ ہے۔‘‘ (لَا الْاٰجُرَوَ الْخَشَبَ وَیُھَالُ التُّرَابُ وَیُسَنَّمُ الْقَبْرُوَلَایُرَیَّعُ وَلَا یُجَصَّصُ)(کنز الدقائق) ’’اینٹ اور لکڑی استعمال نہ کی جائے اور اصل مٹی ڈال کر اُسے کوہان نما کردیا جائے‘اُسے مربع شکل نہ بنائیں نہ چوناگچ کریں۔‘‘ (کُرِہَ اَنْ یُّکْتَبَ عَلَیْہِ وَیُبْنیٰ عَلَیْہِ بِنَائً وَ یُنَقَّشُ وَ یُصْبَغُ وَ یُرْ فَعُ وَ یُجَصَّصُ)(جامع الرموز) ’’قبروں پر کتبے لکھنا‘عمارت بنانا،نقش ونگار کرنا‘ روشنی کرنا‘ بالشت سے اونچا کرنا اور چونا کرنا مکروہ ہے۔‘‘ 10۔ (تُکْرَہُ الزِّیَادَۃُ لِمَا فِیْ صَحَیْحِ مُسْلِمٍ عَنْ جَابِرِص قََالَ:(نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اَنْ یُّجَصَّصَ الْقَبْرُوَاَنْ یُّبْنیٰ عَلَیْہِ وَزَادِ اَبُوْدَاؤدَ:وَاَنْ یُّزَادَ عَلَیْہِ))(الحلیہ لا بی نعیم وردالمحتار) ’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی صحیح مسلم والی حدیث کہ(’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبرکوچوناگچ کرنے اور اس پر عمارت بنانے