کتاب: توحید باری تعالیٰ سے متعلقہ شکوک وشبہات کا ازالہ - صفحہ 59
دُوم:سابق میں ذکر کی گئی آیات میں ارشادِ ربّانی ہے: ﴿ذَالِکَ بِاَنَّھُمُ اسْتَحَبُّوْاالْحَیَاۃَ الدُّنْیَا عَلٰی الْاَخِرَۃِ﴾ (سورۃ النحل:۱۰۷) ’’یہ اس لیے کہ انہوں نے دنیوی زندگی کو آخرت پر ترجیح دی اور اسے پسند کیا۔‘‘ یہ ارشاد ِ گرامی صراحت کررہا ہے کہ یہ کفر اور عذاب،غلط اعتقاد،جہالت،د ین سے بُغض ونفرت یا کفر کی محبت کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کا اصل سبب وہ حظّ وحصّہ ہے جو اُسے متاع ِ دنیا میں سے ملنے کی توقع ہے۔گویا اس نے متاع ِ دنیا کو دولت ِ دین پر ترجیح دی ہے۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، وَاللّٰہُ سَبْحَانَہ‘ وَتَعَالٰی اَعْلَمُ، وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّالِٓہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّم، ٭تمّت بلخیر٭