کتاب: توحید باری تعالیٰ سے متعلقہ شکوک وشبہات کا ازالہ - صفحہ 41
﴿قُلْ أَرأَیْتُمْ اِنْ اَتَا کُمْ عَذَابُ اللّٰہِ اَوْاَ تَتْکُمُ السَّاعَۃُ اَغَیْرَ اللّٰہِ تَدْعُوْنَ اِنْ کُنْتُمْ صَادِقِیْنَoبَلْ اِیَّاہُ تَدْعُوْنَ فَیَکْشِفُ مَاتَدْعُوْنَ اِلَیْہِ اِنْ شَآئَ وَتَنْسَوْنَ مَا تُشْرِکُوْنَo﴾(سورۃ الانعام:۴۰۔۴۱) ’’کہہ دیجیئےکہ یہ تم ہی ذرا بتاؤ کہ اگر تم پر اللہ کا کوئی عذاب آجائے یا تم پرقیامت ٹوٹ پڑے تو کیا اللہ کے سوا کسی کو پکاروگے اگر تم سچّے ہو؟بلکہ صرف اُسی کوپکاروگے،اور جس تنگی کے لیے پکارتے ہو وہ اسے کھول دے گا اگر وہ چاہے اور تم سب شُرکاء کو بُھول جاؤگے۔‘‘ اسی طرح ہی ارشاد ِربّانی ہے: ﴿وَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ ضُرُّ دَعَا رَبَّہ‘ مُنِیْباً اِلَیْہِ ثُمَّ اِذَا خَوَّلَہ‘ نِعْمَۃً مِّنْہُ نَسِیَ مَا کَانَ یَدْعُوْا اِلَیْہِ مِنْ قَبْلُ وَجَعَلَ لِلّٰہِ اَنْدَادًا لِّیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِہٖ قُلْ تَمَتَّعْ بِکُفْرِکَ قَلِیْلًا اِنَّکَ مِنْ اَصْحَابِ النَّارِo﴾(الزمر:۸) ’’جب انسان کسی مصیبت کا شکار ہو جائے تو اپنے رب کی طرف رجوع کرکے اسے پکارتا ہے،جب وہ اپنے انعام ورحمت سے مصیبت ہٹادے تو وہ پہلے جس کی خاطر بلاتا تھا بھول جاتا ہے اور اللہ کے شریک بنانے لگتا ہے تاکہ اس کی راہ سے گمراہ کردے۔کہہ دیں کہ اپنے کفر کی بدولت کچھ دیر فائدہ اٹھالے۔آخر تو اہل ِ جہنّم میں سے ہوگا۔‘‘ اِسی سے ملتا جلتا فرمان ِ ربّانی ہے: ﴿وَاِذَا غَشِیَھُمْ مَّوْجٌ کَالظُّلَلِ دَعَوُاللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہ‘ الدِّیْنَo﴾ (سورۃ لقمان:۳۲) ’’جب سمندر کی موج سائبان کی طرح اُنھیں ڈھانپ لیتی ہے تو اللہ کو بڑے