کتاب: توحید باری تعالیٰ سے متعلقہ شکوک وشبہات کا ازالہ - صفحہ 25
ساتویں فصل:............................. تردید ِ باطِل اب ہم آپ کے سامنے کتاب ِ الٰہی کے وہ مقامات ذکر کیئے دیتے ہیں جو موجودہ مشرکین کی اُن باتوں کا جواب ہیں جو انھوں نے اپنے لئے دلیل وحجّت قرار دے رکھی ہیں۔ہم کہتے ہیں کہ اہل ِ باطل کا جواب دو طرح سے ہے: ۱۔ مجمل ۲۔ مفصّل ۱۔مجمل جواب: کسی بھی صاحب ِعقل ودانش شخص کے لیے بہت بلند پایہ اور انتہائی مفید بات اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ِ گرامی ہے: ﴿ھُوَ الَّذِیْ اَنْزَلَ عَلَیْکَ الْکِتَابَ مِنْہُ اٰیٰاتٌ مُّحْکَمَاتٌ ھُنَّ اُمُّ الْکِتَابِ وَاُخَرُمُتَشٰبِھٰاتٌ فَاَمَّا الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِھِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُوْنَ مَاتَشَابَہَ مِنْہُ ابْتِغَآئَ الْفِتْنَۃَ وَابْتِغَآئَ تَاْوِیْلِہٖ وَمَایَعْلَمُ تَاْوِیْلَہ‘ اِلَّا اللّٰہُ﴾(سورۃ آل عمران:۷) ’’وہی ہے جس نے آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)پر کتاب نازل فرمائی۔اس کی بعض آیات ظاہرالمعنیٰ ہیں جو کتاب کی جڑ اور اصل ہیں۔اوربعض آیات متشابہ اور ذومعنیٰ ہیں۔پس جن لوگوں کے دلوں میں میل اور کجی ہے وہ فتنہ پردازی اور عقلی تاویلات کے لیے ان متشابہ آیات کی پیروی کرتے ہیں حالانکہ انکی تاویل(مرادِ اصلی)اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک صحیح حدیث میں فرماتے ہیں: ((اِذَا رَأَیْتُمُ الَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ مَاتَشَابَہَ مِنْہُ فَاُوْلٰٓئِکَ الَّذِیْنَ سَمَّی اللّٰہُ فَاحْذَرُوْھُمْ))(بخاری،مسلم،ابوداؤد) ’’جب تم اُن لوگوں کو دیکھو جو متشابہات کی پیروی کرتے ہوں تو اُن سے