کتاب: توحید باری تعالیٰ سے متعلقہ شکوک وشبہات کا ازالہ - صفحہ 24
اہل ِ توحید میں سے صرف ایک آدمی بھی ان مشرکین کے ہزاروں اہل ِ علم پر غالب آجائے گا۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿اَوِنَّ جُنْدَ نَا لَھُمْ الْغَالِبُوْنَ﴾(سورۃ الصّٰٓفّٰت:۱۷۳) ’’یقیناًہمارے(مخلص بندوں کے)لشکرہی اُن پر غالب ہیں۔‘‘ بلاشبہ اللہ کے بندے جس طرح دلیل وزباں سے ان پر فائق ہوتے ہیں اُسی طرح ہی شمشیروسناں سے بھی غالب رہتے ہیں۔اور خطرہ صرف اس موحّد کے لیے ہے جو راہ ِ توحید پر تو چلے مگر علم کے اسلحہ سے نہتّہ اورتہی دامن ہو۔ہم پر تو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب نازل فرماکر بہت بڑا احسان کیا ہے جس کے بارے میں خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿تِبْیَانًالِّکُلِّ شَیْ ٍٔوَّھُدًی وَّرَحْمَۃً وَّبُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَo﴾ (سورۃ النحل:۸۹) ’’اِس میں ہر بات کی وضاحت ہے۔اور مسلمانوں کے لیے ذریعہ ہدایت اورباعث ِ رحمت وبشارت ہے۔‘‘ اہل ِ باطل کوئی بھی دلیل وحجّت پیش کریں۔قرآن ِ پاک میں اس کے توڑ اور بُطلان کا سامان موجود ہے۔چنانچہ ارشاد ِ الٰہی ہے: ﴿وَلَا یَاْ تُوْ نَکَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئْنَاکَ بِالْحَقِّ وَاَحْسَنَ تَفْسِیْرًاo﴾ (سورۃ الفرقان:۳۳) ’’وہ کوئی بات بھی لائیں ہم آپ کو حق بات پہنچادیتے ہیں اور بہت اچھا کھول کر بیان کردیتے ہیں۔‘‘