کتاب: توحید باری تعالیٰ سے متعلقہ شکوک وشبہات کا ازالہ - صفحہ 20
’’کیا اس نے تمام بتوں کی بجائے ایک معبود مقرر کر دیا ہے؟یہ تو تعجّب انگیز بات ہے۔‘‘
جب آپ کو معلوم ہوگیا کہ وہ جاہل کفّار یہ سب باتیں صحیح طور پر جانتے تھے۔تو کس قدر تعجّب ہے اُس شخص پرجو اسلام کا دعویٰ کرتا ہے مگر اس کلمہ کا مفہوم ومطلب نہیں جانتا جسے گنوار کافربھی جانتے تھے۔یہ کلمہ کے مطلوب ومقصوداور معانی کے ساتھ دلی اعتقاد وعمل کی بجائے صرف اس کے الفاظ کی رٹ لگا تے جانے کو ہی سب کچھ سمجھ بیٹھا ہے،جبکہ ان کفار میں سے ہر صاحب ِ عقل اس کا مفہوم سمجھتا تھا کہ اللہ کے سوا نہ کوئی پیدا کرتا ہے،نہ رزق دیتا ہے اور نہ ہی کوئی کارساز ہے۔ایسے آدمی میں خیروبھلائی کا شائبہ تک نہیں جس سے ناخواندہ کفار بھی لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ کا معنیٰ بہتر طور پر سمجھتے تھے۔
چوتھی فصل:..........................
نعمت ِ توحید پرخوشی اوراسکے سلب ہوجانے کاخوف
جس وقت آپ کو میری ذکر کردہ بات کا قلبی عرفان حاصل ہوگیا،اور اُس شرک باللہ کا پتہ چل گیا جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَادُوْنَ ذَالِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرَیٰ اِثْماًعَظِیْماًo﴾(سورۃ النساء:۴۸)
’’بیشک اللہ یہ معاف نہ کرے گا کہ اُس کے ساتھ کسی کو شریک کیاجائے اوراُس کے علاوہ وہ جسے چاہے بخش دے گا۔‘‘
اور آپ اللہ کے اُس دین کو پہچان گئے جو اول تا آخر تمام رسولوں کا دین رہا اور جس کے ماسوا کو اللہ قبول نہیں کرے گا،اور جب اس دین سے جہالت