کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 87
بھٹی میں تپتا ہے،لہذا اہل شام کو بُرا نہ کہو کیونکہ اُن میں ابدال ہیں اور شامی ظالموں کو بُرا کہو۔۔۔پھر لوگ قتال کریں گے اور انھیں شکست ہوگی پھر ہاشمی ظاہر ہوگا تو اللہ تعالیٰ انھیں دوبارہ باہم شیروشکر بنا دے گا اور اپنی نعمتوں کی فراوانی فرمادے گا پھر لوگ اسی حالت پر ہوں گے کہ دجال کاخروج ہوگا۔ (المستدرک للحاکم 4؍553ح 8658 وسندہ صحیح وصححہ الحاکم ووافقہ الذہبی) اس موقوف صحیح روایت میں ابدال کا ذکر ملتا ہے لیکن یہاں ابدال سے مراد نیک اور صحیح العقیدہ لوگ ہیں ،نہ کہ دینا کانظام بدلنے یا چلانے والے لہذا اہل بدعت کاابدال والی روایات سے نیک لوگوں کے بارے میں الوہیت اورربوبیت والے عقائد گھڑنا باطل ہے۔ کشف کی حقیقت؟ سوال: کشف کی شرعی حیثیت کیاہے؟ (ایک سائل) الجواب: کشف:مکاشفہ کو کہتے ہیں جس میں جنت،دوزخ،ملائکہ اور عالم غیر متناہی کی باتیں مکشوف ہوجاتی ہیں۔دیکھئے کشاف اصطلاحات الفنون(ج2 ص 1254)عرف عام میں کشف اور الہام ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔ صحیح بخاری(3469)میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إِنَّهُ قَدْ كَانَ فِيمَا مَضَى قَبْلَكُمْ مِنَ الْأُمَمِ مُحَدَّثُونَ وَإِنَّهُ إِنْ كَانَ فِي أُمَّتِي هَذِهِ مِنْهُمْ فَإِنَّهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ" ’’تم سے پہلے امتوں میں ایسے لوگ گزرے ہیں جنھیں کشف(والہام) ہوتا تھا اور بے شک اگر اس اُمت(مسلمہ) میں اُن میں سے کوئی ہوتا تو عمر بن خطاب ہوتے۔‘‘ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اُمت مسلمہ میں کسی شخص کو بھی کشف والہام نہیں ہوتا۔ خواب میں کسی چیز کی بشارت یا کسی آدمی کاگمان وقیاس اس سے سراسر مختلف بات ہے ۔ یادرہےکہ جن روایات میں آیا ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سینکڑوں میل دور سے ساریہ کو پکارا تھا:"يا سارية الجبل" ’’اےساریہ ،پہاڑ کے قریب جاؤ۔‘‘