کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 79
خلاصۃ التحقیق:اسحاق بن یحییٰ الکلبی حسن الحدیث ہیں۔ فائدہ: لَا إلَهَ إلَّا اللّٰه مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ والی یہی روایت شعیب بن ابی حمزہ نے "عن الزهري عن سعيد بن المسيب عن ابي هريرة" کی سند سے بیان کررکھی ہے۔(کتاب الایمان لابن مندہ ج1ص359 ح99 وسندہ صحیح الی شعیب بن ابی حمزہ) اس شاہد کے ساتھ اسحاق بن یحییٰ کی روایت مزید قوی ہوجاتی ہے۔والحمدللہ دوسری دلیل: لَا إلَهَ إلَّا اللّٰه مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰه پرمسلمانوں کااجماع ہے۔ حافظ ابن حزم رحمہ اللہ لکھتے ہیں:"فَهَذَا إجْمَاعٌ صَحِيحٌ، كَالْإِجْمَاعِ عَلَى قَوْلِ: لَا إلَهَ إلَّا اللّٰه مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ" ’’پس یہ اجماع صحیح ہے جیسا کہ "لَا إلَهَ إلَّا اللّٰه مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ" کے کلمے پر اجماع ہے۔(المحلی ج10 ص423،العین ،مسئلہ:3025) حافظ ابن حزم رحمہ اللہ مزید لکھتے ہیں: "وَكَذَلِكَ مَا اتّفق عَلَيْهِ جَمِيع أهل الْإِسْلَام بِلَا خلاف من أحد مِنْهُم من تلقين موتاهم لَا إِلَه إِلَّا اللّٰه مُحَمَّد رَسُول الله" اور اسی طرح تمام اہل اسلام بغیر کسی اختلاف کےاس پر متفق ہیں کہ مرنے والوں کو(موت کے وقت) لَا إِلَه إِلَّا اللّٰه مُحَمَّد رَسُول الله (پڑھنے) کی تلقین کرنی چاہیے۔ (الفصل فی الملل والاھواءوالنحل ج1ص 162 ،الردعلی من زعم ان الانبیاء علیہم السلام لیسوا انبیاء الیوم) معلوم ہوا کہ کلمہ اخلاص:کلمۂ طیبہ لَا إِلَه إِلَّا اللّٰه مُحَمَّد رَسُول الله کا صحیح حدیث اور اجماع سے ثبوت موجود ہے۔والحمدللّٰه وصلی اللّٰه علی نبیہ وسلم۔ تنبیہ: ’’مفتی‘‘ محمد اسماعیل طورودیوبندی نے’’شش کلمے‘‘کے تحت لکھا ہے: ’’ کلمہ طیبہ "لَا إِلَه إِلَّا اللّٰه مُحَمَّد رَسُول اللّٰه" (ترجمہ) نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔(البخاری ،مسلم ج1ص73)" (مختصر نصاب میں 24 طبع 2005 ء دارالافتاء جامعہ اسلامیہ،صدر کامران مارکیٹ راولپنڈی) یہ مکمل کلمہ نہ تو صحیح بخاری کی کسی حدیث میں لکھا ہواہے اور نہ صحیح مسلم کی کسی حدیث