کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 69
عبدالحمید سواتی صاحب مزید لکھتے ہیں:
’’حضرت مولانا عبیداللہ سندھی رحمہ اللہ (المتوفی 1363ھ) نے دیوبندی جماعت کے اوصاف وخصوصیات کے سلسلہ میں لکھا ہے:’’اس جماعت کے امتیازی اوصاف میں ہم وحدۃ الوجود،فقہ حنفی کا التزام،ترکی خلافت سے اتصال،تین اصول متعین کرسکتے ہیں،جو اس جماعت کو امیر ولایت علی رحمہ اللہ کی جماعت سے جُدا کردیتے ہیں۔‘‘ (خطبات ومقالات ص 237)
یہ بات کس قدر افسوس ناک ہے اور کس قدر لاعلمی کی بات ہے کہ یہ کہا جائے کہ علماء دیوبند وحدۃ الوجود کے قائل نہیں تھے۔علماء دیوبند اور ان کے مقتداء پیشواء حضرات بھی اس مسئلہ کے بڑی شدومد سے قائل تھے۔
حکیم الامت مولانا شاہ محمد اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے متعدد کتابیں اس موضوع پر لکھی ہیں اور شیخ ابن عربی ( المتوفی 638ھ) کا دفاع کیا ہے۔‘‘ (مقالات سواتی حصہ اول ص375،376)
معلوم ہواکہ اکابر علمائے دیوبند ابن عربی والے عقیدہ وحدت الوجود کے بڑی شدومد سے قائل تھے۔
احمد رضا خان بریلوی لکھتے ہیں:’’اوروحدت وجودحق ہے۔‘‘ (فتاویٰ رضویہ نسخہ جدیدہ ج 14 ص 641)
دوسرے مقام پر وحدت کو حق قرار دے کر احمد رضا خان صاحب لکھتے ہیں:
’’اور اتحاد باطل اور اس کا معنی الحاد‘‘(فتاویٰ رضویہ ج14 ص618)
عرض ہے کہ وحدت الوجود ہے ہی اتحاد باطل اور الحاد کانام جیسا کہ پہلے سوال کے جواب میں متعدد حوالوں سے ثابت کردیا گیا ہے لہذا وحدت الوجود کو حق قرار دےکر عجیب وغریب تاویلیں کرنا کیا معنی رکھتا ہے؟(16؍مارچ 2008ء) (الحدیث :49)
حاجی امداد اللہ تھانہ بھونوی کا انوکھا نظریہ
سوال: کیا یہ بات صحیح ہے کہ دیوبندیوں کے پیر حاجی امداد اللہ نے اپنی کتاب ’’کلیات امدادیہ‘‘میں خدا بننے کا طریقہ لکھا ہے؟(فضل اکبر کاشمیری)
الجواب: جی ہاں! امداد اللہ صاحب ذاکر کے بارے میں لکھتے ہیں:’’اوراس