کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 684
دیکھئے تنقید سدید بررسالہ اجتہاد و تقلید(ص24)
اگر کوئی پوچھے کہ کیا امام ابو حنیفہ پر جبریل علیہ السلام نازل ہوتے تھے؟تو اس کا آسان جواب یہ ہے کہ امام ابو حنیفہ پر جبریل علیہ السلام نازل نہیں ہوتے تھے۔
ائمہ ثلاثہ کو ماننے یا نہ ماننے کے بارے میں فقرہ نمبر1 کا جواب دوبارہ پڑھ لیں۔
9۔ سائل نے عہد حاضر کے اہل حدیث پر یہ الزام لگایا ہے کہ’’یہ لوگ امام ابو حنیفہ کو گمراہ سمجھتے ہیں‘‘اس کا جواب یہ ہے کہ یہ الزام باطل ہے جس کا سائل نے کوئی حوالہ اور ثبوت پیش نہیں کیا۔
رہا تقلید کو گناہ کبیرہ سمجھنا تو عرض ہے کہ سرفراز خان صفدر دیوبندی تقلیدی نے کہا:
’’ان آیات کریمات میں جس تقلید کی تردید کی گئی ہے وہ ایسی تقلید ہے جو اللہ تعالیٰ اور جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مدمقابل ہو ایسی تقلید کے حرام شرک، مذموم اور قبیح ہونے میں کیا شبہ ہے؟اور اہل اسلام اور اہل علم میں کون ایسی تقلید کو جائز قرار دیتا ہے؟اور ایسے مقلدوں کوکون مسلمان کہتا اور حق پر سمجھتا ہے۔‘‘
(الکلام المفید فی اثبات التقلید ص298طبع 1413ھ)
سرفراز خان صفدر نے اپنے اشرف علی تھانوی سے نقل کیا کہ’’ بعض مقلدین نے اپنے امام کومعصوم عن الخطا ومصیب وجوباً مفروض الاطاعت تصور کر کے عزم بالجزم کیا کہ خواہ کیسی ہی حدیث صحیح مخالف قول امام کے ہو اور مستندقول امام کا بجز قیاس امر دیگرنہ ہو پھر بھی بہت سے علل اور خلل حدیث میں پیدا کر کے یا اس کی تاویل بعید کر کے حدیث کو رد کر دیں گے۔ ایسی تقلید حرام اور مصداق قوله تعاليٰ:"اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ"الآیہ اور خلاف وصیت ائمہ مرحومین ہے۔‘‘ (الکلام المفید ص305بحوالہ فتاوی امدادیہ ج4ص88)
سرفراز خان صفدر نے مزید کہا:
’’ کوئی بد بخت اور ضدی مقلد دل میں یہ ٹھان لے کہ میرے امام کے قول کے خلاف اگر قرآن و حدیث سے بھی کوئی دلیل قائم ہو جائے تو میں اپنے مذہب کو نہیں چھوڑوں گا تو وہ