کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 672
تجاوز کیا ہے۔آٹھ رکعات تراویح کو صحیح مانتے ہیں اور باقی بارہ رکعات کے منکر ہیں۔کیا یہ لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے زیادہ احادیث کو جاننے والے ہیں؟ 4۔وہ منی کو صاف (پاک)قراردیتے ہیں۔ 5۔وہ فاتحہ خلف الامام بھی پڑھتے ہیں۔ 6۔جرابوں پر مسح کو بھی جائز قراردیتے ہیں۔ ان کے نزدیک مسح علی الجوربین مطلقاً جائز ہے ،بدون احناف کے ہر گونہ شرائط سے۔ 7۔امام ابو حنیفہ کے بارے میں کہتے ہیں کہ کتب فقہ ویسے ہی اس کی طرف منسوب کی گئی ہیں۔ 8۔وہ کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ تو کوئی عالم نہیں تھے اور کہتے ہیں کہ کیا ابو حنیفہ پر جبریل علیہ السلام نازل ہوتے تھے؟اور کہتے ہیں :ہم ابو حنیفہ کو بالکل نہیں مانتے اور ائمہ ٔ ثلاثہ کو بھی نہیں مانتے۔ 9۔یہ لوگ امام ابو حنیفہ کو گمراہ سمجھتے ہیں اور تقلید کو گناہ کبیرہ قرار دیتے ہیں۔ 10۔ان کے نزدیک امامت النساء جائز ہے حتیٰ کہ اقتداء الرجال خلف النساء بھی درست ہے۔ 11۔وہ کہتے ہیں کہ وضع الیدین تحت السرۃ کا ثبوت کسی(صحیح)حدیث سے نہیں ہے۔ 12۔وہ کہتے ہیں کہ بدون رفع الیدین نماز درست نہیں ہے۔ اگر کسی نے پڑھی ہو تو اعادہ لازمی ہے۔ 13۔ان کے نزدیک صلوٰۃ مکتوبہ سے قبل و بعد کوئی سنت ثابت نہیں۔ 14۔وہ کتب حدیث میں صرف بخاری شریف (صحیح بخاری)کو مانتے ہیں اور کہتے ہیں کہ امام بخاری غیر مقلد تھے۔باقی کتب حدیث کو وہ نہیں مانتے اور کہتے ہیں کہ ان کےمصنفین مقلد تھے اور صحیح بخاری کے علاوہ جملہ کتب احادیث مفتریات وتصنعات ہیں۔ 15۔جمع بین الصلوٰتین حقیقتاً کے بھی قائل ہیں ۔ 16۔ان لوگوں نے تبلیغی جماعت والے زکریا دیوبندی صاحب کے بارے میں حد سے