کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 666
صَلَاتُهُمْ آذَانَهُمْ۔۔۔۔۔۔۔ ، وَامْرَأَةٌ بَاتَتْ وَزَوْجُهَا عَلَيْهَاسَاخِطٌ" الخ
’’تین آدمیوں کی نماز ان کے کانوں سے اوپر نہیں جاتی ۔۔۔۔اور وہ عورت جو اس حالت میں رات گزارے کہ اس کا شوہر اس سے ناراض ہو۔‘‘ الخ
(سنن الترمذی: 360وقال :’’حسن غریب‘‘وسندہ حسن وحسنہ البغوی فی شرح السنۃ 3؍404ح 838)
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"لَا تُؤْذِي امْرَأَةٌ زَوْجَهَا فِي الدُّنْيَا إِلَّا قَالَتْ زَوْجَتُهُ مِنَ الْحُورِ الْعِينِ: لَا تُؤْذِيهِ قَاتَلَكِ اللهُ؛ فَإِنَّمَا هُوَ عِنْدَكِ دَخِيلٌ يُوشِكُ أَنْ يُفَارِقَكِ إِلَيْنَا "
’’جو عورت بھی اپنے (ایمان دار)شوہر کو دنیا میں تکلیف دیتی ہے تو اس شوہر کی حوروں میں سے بیوی کہتی ہے: اسے تکلیف نہ دو، اللہ تجھے تباہ کرے!یہ تیرے پاس کچھ دنوں کا مہمان ہے ،قریب ہے کہ تجھے چھوڑ کر ہمارے پاس آجائے۔‘‘
(سنن الترمذی : 1174، وقال:’’حسن غریب‘‘قلمی نسخہ ص85ب، حلیۃ الاولیاء لابی نعیم 5؍220واسماعیل بن عیاش صرح بالسماع عندہ وھوبری من التدلیس)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لا تَصُومُ الْمَرْأَةُ يَوْمًا وَاحِدًا وَزَوْجُهَا شَاهِدٌ إِلا بِإِذْنِهِ " ’’کوئی عورت اپنے خاوند کی مرضی کے بغیر(نفلی)روزہ نہیں رکھ سکتی۔‘‘
(صحیح بخاری: 5192،صحیح مسلم: 1026)
ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو اس کے شوہر کے بارے میں فرمایا:
"فإنَّما هو جنَّتُكِ وناركِ" ’’وہی تیری جنت ہے اور وہی تیری جہنم ہے۔‘‘
(مسند احمد 4؍341ح19003،وسندہ حسن، السنن الکبری للنسائی :8967وصححہ الحاکم 2؍189، و وافقہ الذہبی)
مزید تفصیل کے لیے دیکھئے عصر حاضر میں حدیث کے مشہور عالم شیخ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ کی کتاب’’آداب الزفاف‘‘(ص281۔292)
اس سلسلے میں ڈاکٹر فرحت ہاشمی کی تقریر "الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ"کے موضوع پر بہت مفید ہے جو کہ کیسٹ کی صورت میں مارکیٹ میں دستیاب ہے۔
معلوم ہوا کہ بیوی پر شوہر کی خدمت اور اطاعت فرض ہے۔