کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 663
حسن یا صحیح ہوتی ہے کیونکہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس کی اصل کتابوں سے روایتیں لکھی تھیں۔ دیکھئے حافظ ابن حجر کی کتاب’’ہدی الساری‘‘(ص391) خلاصۃ التحقیق : یہ روایت بلحاظ سند حسن لذاتہ ہے اور متن میں کوئی علت نہیں ،لہٰذا اس سے استدلال صحیح ہے۔ غیر قبیلے میں شادی اور میاں بیوی کا اختلاف سوال: محترم حافظ صاحب صورت احوال کچھ یوں ہےکہ میرے ایک دوست انگلینڈ میں ہوتے ہیں۔ کافی عرصہ پہلے ان کی شادی غیر برادری میں ہوئی تھی۔ انھوں نے مجھے فون پر بتایا کہ میں کافی عرصہ سے پریشان ہوں اور آپ مجھے کسی اچھے عالم دین سے مسئلہ پوچھ کر بھیجیں تاکہ میں اپنی بیوی کو بتاؤں اور ہو سکتا ہے کہ میری زندگی میں سکون ہو سکے۔ تو میں نے بھائی امجد سے بات کی تو انھوں نے آپ کا ایڈریس (پتا)دیا ۔ تو اس سلسلے میں آپ کو خط لکھ رہاہوں ، آپ سے گزارش ہے کہ اگر ہو سکے تو جواب کمپیوٹر پر کمپوز کر کے اور دستخط کر کے بھیجیں کیونکہ میرے دوست کی بیوی اُردو زیادہ نہیں پڑھ سکتی اور کمپیوٹر کمپوزنگ ذراواضح ہوتی ہے اس کو پڑھنے میں آسانی ہو گی۔ اللہ تعالیٰ آپ کی اس کاوش کو ان کا گھر آباد کرنے اور سکون مہیا کرنے کا سبب بنائے۔(آمین) مسئلہ یہ ہے: 1۔کیا غیر برادری میں شادی کرنا معیوب ہے؟ 2۔اپنے آپ کو اعلیٰ سمجھنا اور دوسرے کو گھٹیا سمجھنا اسلام کی نظر میں کیسا ہے؟ 3۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹیوں کی شادی کبھی غیر برادری (قوم)میں کی ہے؟ 4۔میرےدوست کی بیوی کہتی ہے کہ جب سے میری تم سے شادی ہوئی ہے۔ میں نے کبھی سکون نہیں دیکھا۔ جب سے تم میری زندگی میں آئے ہو میرے سارے کام رک گئےہیں کوئی کام نہیں ہوتا ۔ کیا کسی کی زندگی میں آنے سے ایسا ہو سکتا ہے؟یاد رہے میرے دوست کی بیوی اخراجات میں شاہ خرچ ہے۔ 5۔وہ کہتی ہے کہ میں نے استخارہ کیا تھا (شادی سے پہلے )تو مجھے خون نظر آیا تھا خواب