کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 653
گھر والوں کو السلام علیکم کہنا
سوال: کیا گھر میں داخل ہونے والا اپنے اہل خانہ مثلاً :ماں ، بہن، بیٹی اور بیوی وغیرہا کو السلام علیکم کہہ سکتا ہے یا نہیں؟ دلیل سے جواب دیں۔(حاجی نذیر خان ، دامان حضرو)
الجواب: اللہ نے فرمایا: "فَإِذَا دَخَلْتُم بُيُوتًا فَسَلِّمُوا عَلَىٰ أَنفُسِكُمْ تَحِيَّةً مِّنْ عِندِ اللّٰه مُبَارَكَةً طَيِّبَةً "(النور:61)
’’جب تم گھروں میں داخل ہوتو اپنوں کو سلام کرو۔وہ تحفہ جو اللہ کی طرف سے برکتوں والا پاک ہے۔‘‘
سیدنا جابر بن عبد اللہ الانصاری رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "إِذَا دَخَلْت عَلَى أَهْلك فَسَلِّمْ عَلَيْهِمْ تَحِيَّة مِنْ عِنْد اللّٰه مُبَارَكَة طَيِّبَة"
’’جب تو اپنے گھروالوں کے پاس داخل ہو تو انھیں سلام کہہ۔ ایسا تحفہ جو اللہ کی طرف سے برکت والا پاک ہے۔‘‘(الادب المفرد للبخاری :1095،وسندہ صحیح)
اس آیت اور فتوی صحابی سے معلوم ہوا کہ گھر میں داخل ہوتے وقت گھر والوں مثلاً ماں، بیٹی، بہن، بیوی اور بھائی وغیرہ کو السلام علیکم کہنا چاہیے۔اس میں بڑی برکت اور ثواب ہے۔ والحمد للہ۔
قربانی کا جانور خریدنے کے بعد نقص؍اجماع اور اجتہاد
سوال: اگر کوئی شخص قربانی کے لیے جانور خریدے ،جانور خریدنے کے بعد اس کے اندر عیب پیدا ہو جائے مثلاً اس کی ٹانگ ٹوٹ جائے یا کانا ہو جائے تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے۔یا وہی جانور قربان کر دیا جائے۔ قرآن و حدیث آثار صحابہ اور اجماع امت کی روشنی میں جواب ارشاد فرمائیں اور یہ بھی وضاحت فرمائیں کہ کیا اہلحدیث اجماع امت اور اجتہاد شرعی کے قائل ہیں۔ اجماع و اجتہاد کا حجت ہونا کس دلیل سے ثابت ہے ؟ جواب مفصل تحریر فرمائیں۔(خرم ارشاد محمدی ،گجرات)