کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 650
بالقبول حاصل ہے اور مدلسین کی روایات سماع اور متابعات پر محمول ہیں۔ سوم: اگر مدلس راوی سماع کی تصریح نہ کرے بلکہ عن وغیرہ سے روایت کرے تو اس کی روایت غیر صحیحین میں ضعیف ہوتی ہے۔ (3)۔ عَنْ ‏أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ حاتم بن اسماعیل نے کہا: "حدثنا محمد بن عجلان عن نافع عن أبي سلمة عَنْ ‏أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ‏: ‏أَنَّ رَسُولَ اللّٰه ‏صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ‏قَالَ ‏: ‏إِذَا خَرَجَ ثَلَاثَةٌ فِي سَفَرٍ فَلْيُؤَمِّرُوا أَحَدَهُمْ " (سیدنا )ابو سعید الخدری( رضی اللہ عنہ )سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تین آدمی سفر کے لیے نکلیں تو ایک کوامیر بنا لیں۔ (سنن ابی داؤد :2608، مسند ابی یعلیٰ 2؍319، ح 1054،2؍511ح 1359، السنن الکبری للبیہقی 5؍257) یہ روایت السلسلۃ الصحیحہ(3؍314ح 1322) میں بھی مذکور ہے۔ اس روایت کی سند میں محمد بن عجلان مدلس ہیں۔ (طبقات المدلسین للحافظ ابن حجر ؍المرتبہ الثالثہ 3؍98الفتح المبین ،ص60) طحاوی نے بھی انھیں مدلس قراردیا ہے۔ (دیکھئے مشکل الآثار 1؍101،طبع قدیم طبع جدید 1؍237،ح261) چونکہ یہ روایت عن سے ہے لہٰذا یہ سند ضعیف ہے۔ عَنْ ‏أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللّٰه عَنْهُ حاتم بن اسماعیل نے کہا: "حدثنا محمد بن عجلان عن نافع عن أبي سلمة عَنْ ‏أَبِي هُرَيْرَةَ ‏: ‏أَنَّ رَسُولَ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ‏: ‏إِذَا كَانَ ثَلَاثَةٌ فِي سَفَرٍ فَلْيُؤَمِّرُوا أَحَدَهُمْ " (سیدنا)ابو ہریرہ( رضی اللہ عنہ )سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر سفرمیں تین آدمی نکلیں تو ایک کوامیر بنا لیں۔(سنن ابی داود :2609،السنن الکبری للبیہقی 5؍257) اس روایت کی سند میں محمد بن عجلان مدلس کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دوسری سند:محدث بزار کہتے ہیں: