کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 627
فرعون اور اس کی سیڑھی
سوال: بڑے کافر حکمران(فرعون)کے بنائے گئے محل،سیڑھی(اللہ سے لڑائی کرنے کے لیے)کی ’’چوٹی آسمان سے ملتی تھی"ایک مولوی (ان پڑھ)نے یہ مسئلہ عام مجلس میں بیان کیا۔۔۔ کیا یہ ثابت ہے؟کیا واقعی فرعون نے اس مینار پر چڑھ کر آسمان کی طرف تیر پھینکے تھے؟(ذکر مینار سورہ ٔقصص :138 اور مومن :36)(محمد صدیق سلفی، ایبٹ آباد)
الجواب: اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کے لیے، فرعون لعین کا اونچا مکان بنوانا ثابت ہے لیکن یہ قطعاً ثابت نہیں ہے کہ اس مکان کی چوٹی آسمان سے ملی ہوئی تھی ۔ ان پڑھ مولوی صاحب نے یہ جھوٹی بات پھیلا دی ہے کہ اس مکان کی چوٹی آسمان سے ملی ہوئی تھی۔ اس لیے علمائے حق نے ایسے قصہ گوؤں کے قصوں سے منع کیا ہے اور احادیث میں بھی ان لوگوں کی مذمت ہی مروی ہے۔(شہادت اکتوبر 2000ء)
ایک عجیب روایت کی تحقیق
سوال: ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا واقعہ ہے کہ وہ مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعد فوراً گھر چلے جاتے تھے، صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ روزانہ ہی جلدی جلدی گھر چلے جاتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تو وہ صحابی رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ میرے پاس اور میری بیوی کے پاس صرف ایک چادر ہے جس میں میں اور میری بیوی نماز ادا کرتے ہیں، جب وہ چادر لے کر مسجد میں آجاتا ہوں تو میری بیوی گھر میں برہنہ حالت میں بیٹھی رہتی ہے، اس لیے میں مغرب کے وقت جلدی جلدی گھر چلا جاتا ہوں کیونکہ اس نماز کا وقت کم ہوتا ہے۔ جب میں جاتا ہوں تو یہ چادر اپنی بیوی کو دیتا ہوں پھر وہ اس میں نماز ادا کرتی ہے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اگر کوئی جنتی جوڑا دیکھنا چاہتے ہو تو اس جوڑے کو دیکھ لو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اونٹ دئیے ، جب وہ گھر پہنچے تو ان کی بیوی نے کہا :مجھے ساتھ رکھ لیں یا اونٹوں کو پاس رکھ لیں انھوں نے اونٹ واپس کر دئیے اور بیوی کو اپنے ساتھ رکھ