کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 621
جب عورت پانچ نمازیں (ہمیشہ )پڑھے اور رمضان کے روزے رکھے اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے خاوند کی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو گی۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن اس کے بہت سے شواہد ہیں جن کے ساتھ بعض لوگوں کے نزدیک یہ روایت حسن لغیرہ بن جاتی ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن لغیرہ قراردیا ہے۔(صحیح الترغیب الترہیب2؍411ح 1931،1932) اور ’’آداب الزفاف ‘‘میں اس سے استدلال کیا ہے کہ بیوی پر خاوند کی خدمت واجب ہے۔(ص286) تنبیہ: حسن لغیرہ روایت حجت نہیں ہوتی بلکہ ضعیف وغیرہ مقبول ہی کی ایک قسم ہے۔دیکھئے ماہنامہ الحدیث حضرو:5ص12،14 اس مسئلے:وجوب خدمت پر اور بھی بہت سی دلیلیں ہیں اور اسی طرح ادلۂ صحیحہ سے یہ ثابت ہے کہ خاوند پر بھی یہ واجب ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ احسان و نیکی اور حسن و سلوک سے پیش آئے۔تفصیل کے لیے آداب الزفاف پڑھ لیں۔ (شہادت ،اکتوبر2003ء) نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور درود کا جواب سوال: ابو داؤد کی حدیث ہے کہ جو شخص مجھ پر سلام پڑھتا ہے، میری روح میرے جسم میں لوٹائی جاتی ہے اور میں جواب دیتا ہوں یہ حدیث سنداً کیسی ہے؟ اس سے بریلویوں کا استدلال ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قبر میں زندہ ہیں۔(ایک سائل ) الجواب: یہ روایت سنن ابی داؤد (کتاب المناسک باب زیارۃ القبور:2041)اور مسند احمد(2؍527)میں موجود ہے۔اسے ابن الملقن (تحفۃ المحتاج ح1151)وغیرہ نے صحیح کہا ہے لیکن راجح قول میں اس کی سند ضعیف ہے۔ یزید بن عبد اللہ بن قسیط (راوی حدیث عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )کا سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت ہے۔ دیکھئے السنن الکبری للبیہقی (1؍122، وسندہ حسن)