کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 619
الجواب: یہ روایت شعب الایمان (5؍306ح 6741، دوسرا نسخہ ج9ص99 ح 6315واللفظ لہ) میں: "عباد بن كثير عن الجريري عن ابي نضرة عن ابي سعيد وجابر بن عبداللّٗه" کی سند سے موجود ہے۔ عباد بن کثیر الثقفی البصری :متروک تھا۔ (دیکھئے تقریب التہذیب، ص163) احمد بن حنبل نے کہا:"روی احادیث کذب"اس نے جھوٹی حدیثیں بیان کی تھیں۔ سعید بن ایاس الجریری کا حافظہ آخری عمر میں خراب ہو گیا تھا۔ عباد ان کے پہلے شاگردوں میں سے نہیں تھا۔ خلاصہ یہ کہ یہ سند ضعیف ہے۔(شہادت ،جون 2003ء) کفارہ ٔغیبت سوال: انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ آپ نے جس شخص کی غیبت کی ہے اس کے لیے مغفرت کی دعا کریں۔ اے اللہ ہمیں اور اس کو معاف فرما ۔ (بیہقی ؍الدعوات الکبیر بحوالہ مشکوۃ المصابیح حدیث 4877) یہ روایت کیسی ہے؟ (محمدمحسن سلفی ،کراچی ) الجواب: یہ روایت امام بیہقی رحمہ اللہ کی کتاب الدعوات الکبیر (2؍294ح 507) میں عنبسہ بن عبد الرحمٰن القرشی عن ثابت البنانی عن انس بن مالک کی سند سے ہے۔ حافظ بیہقی نے فرمایا:"فی ھذا الاسناد ضعف"اس سند میں کمزوری ہے۔ عنبسہ بن عبد الرحمٰن متروک ہے۔(دیکھئے تقریب التہذیب:5206) امام ابو حاتم نے فرمایا :یہ شخص حدیثیں گھڑتا تھا۔ ( الجرح والتعدیل 6؍402) ابن جوزی رحمہ اللہ نے یہ روایت اپنی کتاب الموضوعات (3؍118۔119)میں ذکر کی ہے۔یہ روایت سخت ضعیف یا موضوع ہے۔(شہادت جون 2003ء) صحابۂ کرام کا ہنسنا سوال: قتادہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے دریافت کیا گیا: