کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 615
محدث البانی کی پیروی کرتے ہوئے سعید بن علی القحطانی نے حصن المسلم (طبع دارالسلام ص204 و فی نسخہ ص158)میں بطور حجت پیش کیا ہے۔اس روایت کی اصول حدیث کی رو سے تحقیق فرمائیں۔جزاکم اللّٰه خیراً(محمدمحسن سلفی )
الجواب: یہ روایت عدم اتصال کی وجہ سے ضعیف الاسناد ہے۔
بکر بن عبد اللہ المزنی 106 ھ یا 108 ھ میں فوت ہوئے۔(تہذیب التہذیب ج1ص425)
(عبد اللہ)ابن المبارک 118ھ میں پیدا ہوئے۔ (تہذیب التہذیب ج 5ص337)
یعنی امام ابن المبارک ، بکر بن عبد اللہ کی وفات کے بعد پیدا ہوئے لہٰذا یہ سند منقطع ہے عین ممکن ہے کہ الادب المفرد میں ابن المبارک کا لفظ غلط ہو اور صحیح ،المبارک (بن فضالۃ )عن بکر بن عبد اللہ المزنی ہو جیسا کہ تہذیب الکمال (ج3ص140، 141 وج17ص418) سے ظاہر ہے۔
راقم الحروف نے جو امکان ظاہر کیا تھا بعد میں التاریخ الکبیر للبخاری (ج2ص58) سے اس کی تائید ہو گئی،وہاں یہی روایت "حجاج بن محمد قال:حدثنا مبارك بن فضالة عن بكر بن عبداللّٰه المزني...الخ" کی سند سے مکتوب ہے۔ والحمدللہ
مبارک بن فضالۃ مشہور مدلس تھے۔ دیکھئے طبقات المدلسین لابن حجر (93؍3) وتہذیب الکمال(17؍321)وغیرہما ،لہٰذا یہ روایت دونوں سندوں کے لحاظ سے ضعیف ومردود ہے۔
شعب الایمان للبیہقی (4؍228ح 2876)میں "بقية نامحمد بن زياد عن بعض السلف"سے اس کی تائید مروی ہے جو کہ’’بعض السلف‘‘کے نامعلوم ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔(شہادت اپریل2003ء)
نماز اور کفارہ ٔ گناہ
سوال: ایک روایت میں آیا ہے کہ
"حدثني عبد اللّٰه بن أحمد بن شبويه قال ، حدثنا إسحاق بن إبراهيم قال، حدثني عمرو بن الحارث قال، حدثني عبد اللّٰه بن سالم، عن الزبيدي قال ، حدثنا سليم