کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 612
ابن الصلاح الشہرزوری نے لکھا: "والحكم بأنه لا يقبل من المدلس حتى يبين قد أجراه الشافعي، فيمن عرفناه دلس مرة،واللّٰه اعلم " ’’اور حکم یہ ہے کہ مدلس جب تک (تصریح سماع کا بیان نہ کرے اس کی روایت قبول نہ کی جائے، اسے امام شافعی رحمہ اللہ نے اس شخص کے بارے میں جاری کیا جس نے صرف ایک دفعہ (ہی)تدلیس کی ہے۔ (علوم الحدیث لا بن الصلاح، ص35نوع 12) یاد رہے کہ حافظ ابن حجر کا حفص بن غیاث کو غیر مدلسین (انظر النکت علی ابن الصلاح(2؍637)اور المرتبہ الاولیٰ میں ذکر کرنا بلا دلیل ہے۔ خلاصہ یہ کہ درج بالا روایت دو علتوں کی وجہ سے ضعیف و مردود ہے۔ (شہادت اپریل 2003ء) روایت: موحد اور گناہ کی تحقیق سوال: درج ذیل حدیث کی تخریج درکار ہے۔ "من لقي اللّٰه لا يعدل به شيئا في الدنيا ، ثم كان عليه مثل جبال ذنوب غفر اللّٰه له " (جو شخص اللہ سے ملاقات کرے اور وہ دنیا میں اس کے برابر کسی کو نہ سمجھتا تھا ،پھر اگر اس کے گناہ پہاڑوں کے برابرہوں تو اللہ اسے بخش دے گا۔) مشکوۃ المصابیح ح236،بحوالہ البیہقی فی البعث والنشور)(محمد محسن سلفی) الجواب: اس روایت کے بارے میں’’ہدایۃ الرواۃ ‘‘ تخریج المشکوۃ کے محقق فرماتے ہیں: "قلت لم اقف علي اسناده ، والغالب عليه الضعف" (ج2ص458ح 2301) میں نے کہا:مجھے اس کی سند نہیں ملی اور ایسی روایتوں پر غالب یہی ہے کہ ضعیف ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ امام بیہقی رحمہ اللہ نے فرمایا: "اخبرنا ابو علي بن شاذان ، انبا عبد اللّٰه بن جعفر، ثنا يعقوب بن سفيان ثنا يوسف بن عدي ، ثنا عبد العزيز بن محمد الدراوردي عن عمارةبن