کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 607
لہٰذا یہ سند ضعیف ہے۔ شاہد نمبر3: عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ۔ سند اول: "حدثنا الحارث بن نبهان، عن معمر، عن عمار بن ابي عمار عن أبي هريرة رضي اللّٰه عنه .....الخ" (الترمذی:1775) امام نسائی نے کہا:حارث بن نبھان : متروک الحدیث ہے۔(کتاب الضعفاء المتروکین ص165ترجمہ نمبر 116) لہٰذا یہ سند سخت ضعیف ہے امام بخاری رحمہ اللہ نے بھی فرمایا کہ یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔ سند دوم : "ابو معاوية عن الاعمش عن ابی صالح عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه...... الخ" (ابن ماجہ:3618) ابو معاویہ ثقہ تھے لیکن تدلیس بھی کرتے تھے۔ (دیکھئے طبقات ابن سعد ج6ص392وتہذیب التہذیب ج 9ص121) لہٰذا یہ سند بھی ضعیف ہے۔ اعمش بھی مدلس تھے اور ضعفاء سے تدلیس کرتے تھے۔ ابو صالح سے ان کی روایت ہو یا کسی اور سے تصریح سماع کے بغیر ان کی (صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ ہر کتاب میں)ہر روایت ضعیف ہوتی ہے۔ سند سوم: سعيد بن بشير عن عمران بن داورعن سيف بن كريب عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه.....الخ (المعجم لابن الاعرابی ج1ص 236،237،ح 158، دوسرا نسخہ ح159) اس میں سعید بن بشیر جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف ہے اور سیف بن کریب کے حالات نہیں ملے ،لہٰذا یہ سند بھی ضعیف ہے۔ سند چہارم: "عروہ بن علی السهمي عن ابي هريرة رضي اللّٰه عنه.....الخ" (الضعفاءللعقیلی ج3 ص364) عروہ بن علی کے بارے میں امام عقیلی نے کہا: "مجہول بالنقل "یعنی یہ مجہول راوی ہے۔ اس کی سند کا ایک راوی محمد بن حمید (الرازی)جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف ہے، لہٰذا یہ سند بھی ضعیف ہے۔ میرے علم کے مطابق کھڑے ہو کر جوتے پہننے کی ممانعت میں یہی احادیث مروی