کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 599
طلاق کے بارے میں ایک روایت کی تحقیق
سوال: سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر2024کس درجےکی ہے؟اگر صحیح ہے تو۔۔۔ ؟(ناصر رشید ،راولپنڈی)
الجواب: ابن ماجہ والی روایت (2034) "طلقني زوجي ثلاث" (الطلاق باب من طلق ثلاثاً فی مجلس واحد)بلحاظ سند سخت ضعیف ہے۔اس کا راوی اسحاق بن (عبداللہ بن)ابی فروہ بالا تفاق متروک ہے۔
دیکھئے حاشیہ البوصیری علی سنن ابن ماجہ (345)وعام کتب الضعفاء والمتروکین۔
(شہادت، مئی2000ء)
سوال کے متعلق ایک روایت کی تحقیق
سوال: اس حدیث کی تخریج درکار ہے:
(ما رفع قوم أَكُفَّهم إلى اللّٰه - عز وجل - يسألونه شيئاً إلا كان على اللّٰه حقاً أن يضع في أيديهم الذي سألوا)
(طبرانی ، مجمع الزوائد 10،169،فیض القدیر 2؍79،ضعیف الجامع الصغیر : 5072عن سلمان رضی اللہ عنہ )
(ماسٹر محمد صدیق تنیال ضلع ایبٹ آباد)
الجواب: امام ابو القاسم الطبرانی (متوفی 360ھ) نے کہا:
"حدثنا يعقوب بن مجاهد البصري ، ثنا الْمُنْذِرُ بْنُ الْوَلِيدِ الْجَارُودِيُّ، ثنا أَبِي، ثنا أَبُو طَلْحَةَ الرَّاسِبِيُّ، شَدَّادُ بْنُ سَعِيدٍ، ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ سَلْمَانَ، صَاحِبِ رَسُولِ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا رَفَعَ قَوْمٌ أَكُفَّهُمْ إِلَى اللّٰه يَسْأَلُونَهُ شَيْئًا، إِلَّا كَانَ حَقًّا عَلَى اللّٰه أَنْ يَضَعَ فِي أَيْدِيهِمُ الَّذِي سَأَلُوا» "
(المعجم الکبیر ج6ص254حدیث نمبر 6142)
ومن طریقہ نقلہ الہیثمی فی مجمع الزوائد (10/129) والمناوی فی فیض القدیر (5/570 ح7912) ورمز السیوطی الی انہ صحیح وقال الہیثمی: