کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 583
تنبیہ ضروری بر غلام مصطفیٰ نوری
سوال: غلا م مصطفیٰ نوری قادری بریلوی نے ایک کتاب لکھی ہے:
"تسویدوجہ الشیطانی بتوثیق الامام محمد بن الحسن الشیبانی"
اس کتاب میں غلام مصطفیٰ صاحب نے ماہنامہ الحدیث حضرو میں شائع شدہ آپ کے مضمون کا اپنے گمان میں جواب دیا ہے اور شیبانی مذکور کی تو ثیق ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔آپ سے درخواست ہے کہ اس کتاب"تسویدوجہ الشیطانی"کا مدلل جواب دیں۔جزاکم اللّٰه خیراً۔(محمد شفیق بن محمدرفیق ، فیصل آباد)
الجواب:
الحمد لله رب العالمين والصلوٰة والسلام علي رسوله الامين‘اما بعد:
راقم الحروف نے"النصرالربانی فی ترجمہ محمد بن الحسن الشیبانی "کے نام سے ایک مضمون لکھا تھا جس میں میزان الاعتدال اور لسان المیزان کی عبارات ترجمہ کرنے کے ساتھ ان کی تحقیق پیش کی تھی اور بعض فوائد کا اضافہ بھی کیا تھا۔ یہ مضمون ماہنامہ الحدیث حضرو:7ص11تا20میں 2004ء میں شائع ہوا تھا اور بعد میں تحقیق و اختصارسے کام لیتے ہوئے اس مضمون کو "محمد بن الحسن بن فرقد الشیبانی اور محدثین کرام"کے عنوان سے چار صفحات پر لکھ دیا تھا۔
آپ کی ارسال کردہ کتاب مذکور کے مطالعہ کے بعد بعض الناس کے شبہات کا جواب دیتے ہوئے اس مضمون میں کافی اضافہ کر کے اس کانام’’تائید ربانی اور ابن فرقد شیبانی‘‘رکھ دیا ہے۔’’تسوید وجہ الشیطانی‘‘کے مصنف غلام مصطفیٰ نوری بریلوی صاحب اپنی اس کتاب میں شیبانی مذکور کی تو ثیق کے بارے میں متاخر علماء سے صرف دو حوالے پیش کر سکے ہیں۔
1۔حاکم نے اس کی حدیث کو صحیح کہا ہے۔
عرض ہے کہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے بالدبوس کہہ کر اس تصحیح کو رد کر دیا ہے جیسا کہ آگے آرہا ہے۔
2۔ہیثمی نے اس کی حدیث کو حسن کہا ہے۔