کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 580
2۔ان کے شاگرد حاکم نیشاپوری نے ان سے اپنی کتاب المستدرک علی الصحیحین(2؍452ح3688)میں روایت لی اور کہا:"صحیح علی شرط مسلم" معلوم ہوا کہ وہ اپنے شاگرد وحاکم کے نزدیک ثقہ و صدوق تھے۔ حاکم نے کہا:آپ لغت ، فقہ ، حدیث اور وعظ میں علم کا خزانہ تھے اور عقل مند مردوں میں سے تھے۔(تاریخ دمشق 55؍189، وسندہ صحیح تاریخ نیشا پورطبقہ شیوخ الحاکم ص401ت693) نیز دیکھئے الانساب للسمعانی (1؍349)اور تاریخ الاسلام للذہبی (26؍112)وغیرہما ۔ حاکم نے مزید کہا: "أبو حاتم كبير في العلوم، وكان يحسد بفضله وتقدمه" ابو حاتم (ابن حبان )علم میں بڑے تھے اور آپ کی فضیلت اور( علم میں)آگے بڑھنے کی وجہ سے آپ سے حسد کیا جاتا تھا۔(تاریخ دمشق 55؍190، وسندہ صحیح تاریخ نیشا پورص402) 3۔الضیاء المقدسی نے آپ سے اپنی مشہورکتاب المختارۃ میں روایتیں لیں۔ مثلاً دیکھئے ج1 ص399 ح 282،ج2ص377 ح 759 4۔حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی بیان کردہ ایک حدیث کو مسلم کی شرط پر صحیح کہا: دیکھئے تلخیص المستدرک (2؍452) حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے کہا: " الامام العلامۃ الحافظ المجود شیخ خراسان۔۔۔۔" امام علامہ حافظ بہترین روایتیں بیان کرنے والے خراسان کے شیخ۔۔۔(سیراعلام النبلاء16؍93) نیز دیکھئے تذکرۃ الحفاظ (3؍920ت879)وغیرہ۔ 5۔حافظ ابن ماکولا نے کہا:"وكان من الحفاظ الاثبات" اوروہ (ابن حبان )ثقہ حفاظ میں سے تھے۔(الاکمال 2؍316) حافظ ابن ماکولا نے مزید کہا: "حافظ جلیل کثیر التصانیف"آپ کثرت سے کتابیں لکھنے والے جلیل الشان حافظ تھے۔(الاکمال 1؍432، تاریخ دمشق 55؍190) 6۔ حافظ ابو سعید السمعانی نے کہا:"إمام عصره، صنف تصانيف لم يسبق إلى مثلها" "وہ اپنے زمانے کے امام تھے،آپ نے ایسی کتابیں لکھیں جیسی آپ سے پہلے کسی