کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 578
والمتساهل كالترمذي والحاكم والدارقطني في بعض الأوقات"
اور ان محدثین میں بعض معتدل اور بعض متساہل تھے۔
ان میں یحییٰ بن سعید(القطان)،ابن معین ، ابو حاتم(الرازی)اور ابن خراش (الرافضی) متشدد تھے۔
احمد بن حنبل رحمہ اللہ ،بخاری رحمہ اللہ اور ابو زرعہ رحمہ اللہ (الرازی رحمہ اللہ ) معتدل تھے۔
ترمذی ، حاکم رحمہ اللہ اور بعض اوقات میں دارقطنی رحمہ اللہ متساہل تھے(الموقظہ ص83)
تنبیہ: امام دارقطنی کے بارے میں حافظ ذہبی کا بیان محل نظر ہے۔
ذہبی کے بعد عام علماء انھی کے نقش قدم پر چلے مثلاً سخاوی نے کہا:
"وقسم منھم متسمح كالترمذي والحاكم، قلت: وکابن حزم۔۔وقسم معتدل ; كأحمد والدارقطني وابن عدي"
اور ان میں سے ایک قسم متساہل تھی مثلاً ترمذی، اور حاکم ، میں (سخاوی)نے کہا:اور مثلاً ابن حزم، اور ایک قسم معتدل تھی مثلاًاحمد (بن حنبل ) دارقطنی اور ابن عدی ۔
(الاعلان بالتوبیح لمن ذم التاریخ ص168، المتکلمون فی الرجال ص137)
اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ حاکم نیشا پوری ثقہ و صدوق ہونے کے ساتھ حدیث پر صحیح کا حکم لگانے میں متساہل تھے۔
تنبیہ: میزان الاعتدال اور لسان المیزان وغیرہما میں حاکم کے بارے میں بہت سے اقوال باسند صحیح ثابت نہیں ہیں ،لہٰذا بغیر تحقیق کے ان اقوال سے بچ کر رہیں۔
2۔امام ابوعیسیٰ محمد بن عیسیٰ بن سورۃ الترمذی رحمہ اللہ (متوفی 279ھ)ثقہ متفق علیہ تھے۔ دیکھئے الارشاد فی معرفۃ علماء الحدیث للخلیلی (3؍905)
انھیں حافظ ابن حبان(الثقات 9؍153)اور ذہبی (میزان الاعتدال2؍678)وغیرہمانے ثقہ قراردیا۔ امام ترمذی رحمہ اللہ کے تصحیح و تحسین میں تساہل کا ذکر میزان الاعتدال میں بھی ملتا ہے۔ مثلاً حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے کہا:
"فلهذا لا يعتمد العلماء على تصحيح الترمذي"