کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 565
انھوں نے فرمایا: جی ہاں! آپ نے منع کیا تھا،پھر(بعد میں) زیارت کا حکم دے دیا تھا۔(المستدرک للحاکم 1؍376ح1392 وسندہ صحیح و صححہ الذہبی) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتوں کے لیے قبرستان جانے کی ممانعت والی حدیث مسنوخ ہے لیکن دو باتیں یا د رکھیں: 1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان عورتوں پر لعنت بھیجی ہے جو کثرت سے قبروں کی زیارت کرتی ہیں۔دیکھئے سنن الترمذی (1056)وقال :"حسن صحیح " و سندہ حسن) و صححہ ابن حبان (الاحسان :3178) 2۔اپنے محارم کے علاوہ غیروں کی قبروں کی زیارت کے لیے جانا عورتوں کے لیے جائز نہیں ہے۔(دیکھئے سنن ابی داؤد، کتاب الجنائز، باب فی التعزیہ ح 3123 و سندہ حسن واخطا من ضعفہ ) (الحدیث:57)