کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 550
8۔مصنف ابن ابی شیبہ (3؍380،382،ح12058) 9۔زہدہنادبن السری (1؍205،207ح339) 10۔مسند ابی عوانہ کمافی اتحاف المہرۃ لابن حجر (2؍459،ح2063) 11۔الشریعہ للآ جری (ص367۔370ح 864۔867) 12۔زوائدالزہد لحسین بن الحسن المروزی(ص430۔433ح1219) 13۔التوحید لا بن خزیمہ(ص119،120) 14۔المستدرک للحاکم(1؍37۔39؍40)وقال:"صحیح علیٰ شرط الشیخین"وقال الذہبی :"وھو علیٰ شرطہما" 15۔تفسیر الطبری(8؍129،13؍143) 16۔عذاب القبر للبیہقی (20)وقال (19)"ھذا حدیث کبیر صحیح الاسناد" 17۔شعب الایمان للبیہقی (395)وقال: ھذا حدیث صحیح الاسناد" 18۔المعجم الوسط للطبرانی (ح3023،7413) 19۔تفسیر ابن ابی حاتم (5؍1477،1478ح8465) 20۔مسند الرویانی (1؍263۔267،ح392) 21۔تاریخ دمشق لا بن عساکر (63؍268،269) اسے درج ذیل محدثین نے صحیح قرار دیا ہے۔ 1۔بیہقی (2)حاکم (3)ذہبی القرطبی فی التذکرۃ فی احوال الموتی وأمور الآخرۃ (ص119) 5۔ابو عوانہ روی حدیثہ فی صحیحہ (کتاب الروح ص60اتحاف المھرۃ 2؍459) بعض لوگوں نے زاذان اور منہال بن عمرو پر جرح کی ہے، لہٰذا ان دونوں راویوں کے حالات علی الترتیب و بالتفصیل پیش خدمت ہیں: الیاقوت والمرجان فی توثیق ابی عمر زاذان