کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 549
(صحیح البخاری کتاب الجنائز باب 32 قبل ح1284)
یعنی اگر کوئی شخص رونے پیٹنے پر راضی تھا اور اس سے منع نہیں کرتا تھا تو اس پر عذاب ہوگا۔اور اگر کوئی شخص اس پر راضی نہیں تھا یا یہ حرکت خود بھی نہیں کرتا تھا اور اس سے منع کرتا تھا تو اس پر اس کی وجہ سے عذاب نہیں ہوگا۔ اس طرح دونوں طرح کے اقوال میں تطبیق ہو جاتی ہے اور یہی راجح ہے۔ والحمدللہ (الحدیث :1)(شہادت ،جولائی 2004ء)
فرقہ مسعودیہ : کے اعتراضات اور ان کے جوابات
سوال: مسند احمد کی حدیث براء بن عازب رضی اللہ عنہ میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"فَتُعَادُ رُوحُهُ فِي جَسَدِهِ"
(مشکوۃ باب مایقال عند من حضرہ الموت، الفصل الثالث )
اس حدیث کو کن کن محدثین نے صحیح قراردیا ہے؟ ان کے نام اور حوالہ جات مفصل تحریر کریں۔کتاب اور صفحہ نمبر ضرور تحریر کیجئے گا۔زاذان اور منہال بن عمرو کو کن محدثین نے قابل حجت قراردیا ہے۔ ابن تیمیہ ، ابن قیم ، اور البانی کی تحقیق کو یہ لوگ تسلیم نہیں کرتے۔(وقارعلی مبین الیکٹرونکس، امین پارک لاہور)
الجواب: آپ کے سوالات کے جوابات درج ذیل ہیں:
1۔ حدیث براء بن عازب رضی اللہ عنہ حدیث کی درج ذیل کتابوں میں تفصیل اور اختصار کے ساتھ منہال بن عمرو عن زاذان عن البراء بن عازب رضی اللہ عنہ کی سند کے ساتھ موجود ہے۔
1۔سنن ابی داؤد (ح3212،4753،4754)
2۔سنن ابن ماجہ (ح1548،1549)
3۔سنن النسائی(4؍78ح2003)
4۔مسند الامام احمد(4؍287،288،297)
5۔زوائد مسند احمد لعبد اللہ بن احمد(4؍296)
6۔مصنف عبد الرزاق (3؍580،582،ح6737)
7۔مسند الطیالسی (ص102،103،ح753)