کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 547
کی ہے۔(ج3ص501،ح6483) خلاصہ یہ کہ قبر پر پانی چھڑکنا جائز ہے۔(شہادت، مارچ 2004ء) اعادہ روح اور منکر نکیر سوال: کیا نکیرین کے سوال و جواب اور حساب کتاب کے بعد روح پھر میت کے بدن سے نکال لی جاتی ہے؟(وقار علی لاہور) الجواب: چونکہ قبر اعادہ روح برزخی ہوتا ہے جس کا دنیاوی اعادے سے کوئی تعلق نہیں، لہٰذا نکالنے یا داخل ہونے سے دنیاوی زندگی ثابت نہیں ہوتی اور نہ اس کی کیفیت ہمیں معلوم ہے۔جس کا علم ہی نہیں اس کے بارے میں قیاس آرائیوں سے بچنا چاہیے۔(شہادت ،دسمبر2003ء) سوال: براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی روایت سے اعادہ روح ثابت ہوتا ہے جبکہ دیگر احادیث مثلاً(نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے)ابراہیم کے لیے جنت میں دودھ پلانے والی موجود ہے اور عمرو بن لحی کو جہنم میں دیکھنا وغیرہ سے جنت یا دوزخ میں روح کی موجودگی بھی ثابت ہوتی ہے۔دونوں قسم کی احادیث میں تطبیق دے دیں اور بتادیں کہ روح کا اصل مقام کہاں ہے۔(وقار علی لاہور) الجواب: حدیث براء اور دیگر احادیث میں کوئی تعارض نہیں ہے۔ اعادۂ روح برزخی ہے۔ دیکھئے شرح عقیدہ طحاویہ( ص450) اور عمر وبن لحی والا واقعہ بھی برزخی ہے۔ قبر کا تعلق جنت یا جہنم سے عالم برزخ میں قائم ہے۔ جسے ہم دنیا میں محسوس نہیں کر سکتے۔(شہادت، فروری2004ء) عذاب قبر سوال: میت پر عذاب ہوتا ہے زندہ لوگوں کے رونے سے جو کہ (بین کر کر کے روتے ہیں)عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ و عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا یقین و مرفوع (!) اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے(بخاری و مسلم ، نسائی ، مؤطا امام مالک)