کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 539
میت کی چار پائی قبر کی کس جانب رکھی جائے سوال: میت کی چار پائی قبر کی کس جانب رکھنی چاہیے؟ وضاحت فرمائیں۔(ڈاکٹر نسیم اختر،اسلام آباد) الجواب: بہتر یہی ہے کہ دائیں طرف رکھیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام کاموں میں تیمن (دائیں طرف)کو پسند فرماتے تھے۔واللہ اعلم فائدہ:حارث بن عبید اللہ الاعور کا جنازہ سیدنا عبد اللہ بن یزید بن زید بن حصین الانصاری الخطمی رضی اللہ عنہ نے پڑھایا ،پھر اسے قبر میں پاؤں والی طرف سے قبر میں داخل کیا اور فرمایا:یہ سنت میں سے ہے۔(سنن ابی داود :3211و سندہ صحیح، السنن الکبری للبیہقی 4؍54وقال :"ھذا اسنادہ صحیح وقد قال : ھذا من السنۃ فصار کالمسند ") سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے بھی میت کو قبر کے پاؤں والی طرف سے اتارنے کا حکم دیا تھا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3؍327۔ح1167،وسندہ صحیح ) مشہور ثقہ تابعی امام شعبی رحمہ اللہ نے ایک میت کو قبر کے پاؤں کی طرف سے اتارا تھا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3؍328۔ح11684،وسندہ حسن ) اسی مسئلے کے بارے میں امام شعبی رحمہ اللہ نے فرمایا: اللہ کی قسم ! یہ سنت ہے۔ (ابن ابی شیبہ 3؍328۔ح11680،وسندہ صحیح) ابراہیم نخعی نے میت کو قبلے کی طرف سے قبر میں داخل کیا تھا۔(مصنف ابن ابی شیبہ 3؍328۔ح11691،وسندہ صحیح) (شہادت ستمبر2001ء) نماز جنازہ میں سلام کیسے پھیریں سوال: نماز جنازہ میں دونوں طرف سلام پھیرنا چاہیے یا صرف ایک طرف؟(ابو ثاقب محمد صفدرحضروی) الجواب: سنن نسائی (الصغریٰ 4؍75ح1991ترقیم التعلیقات السلفیہ )میں سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: "السنة في الصلاة على الجنازة أن يقرأ في