کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 527
کوئی ثبوت قرآن و حدیث میں نہیں ہے۔ قرآن پڑھ کر مردوں کو بخش دینا بھی کسی دلیل سےثابت نہیں ہے جبکہ آیت:
"وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسَانِ إِلَّا مَا سَعَى"
انسان کو وہی ملے گا جس کی وہ کوشش کرے۔ (سورۃ النجم:39)سے ثابت ہے کہ قرآن مجید کا ثواب مردوں کو نہیں پہنچتا ۔
حافظ ابن کثیر الدمشقی (متوفی 774ھ) لکھتے ہیں :
"ومن هذه الآية الكريمة استنبط الشافعى رحمه اللّٰه ومن اتبعه، أن القراءة لا يصل إهداء ثوابها إلى الموتى. لأنه ليس من عملهم ولا كسبهم، ولهذا لم يندب إليه رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم أمته، ولا حثهم عليه، ولا أرشدهم إليه بنص ولا إيماء، ولم ينقل ذلك عن أحد من الصحابة، ولو كان خيرا لسبقونا إليه"
اس آیت کریمہ سے(امام) شافعی رحمہ اللہ اور ان کے متبعین نے یہ (مسئلہ)استنباط کیا ہے کہ قراءت کا ثواب مردوں کو بخشنے سے نہیں پہنچتا کیونکہ یہ ان کے اعمال اور کمائی سے نہیں ہے۔ اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو اس طرف ترغیب اور حکم نہیں دیا اور نہ کوئی صریح یا غیر صریح بات ارشاد فرمائی ہے اورنہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں کسی ایک سے یہ کام ثابت ہے۔اگر یہ کام بہتر ہوتا تو ہم سے پہلے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اس پر عمل کرتے۔
(تفسیر ابن کثیر تحقیق عبدلرزاق المہدی ج6ص38،سورۃالنجم:39)
امید ہے کہ اب آپ یہ مسئلہ سمجھ گئے ہوں گے۔ان شاء اللہ(9؍ربیع الاول1426ھ)(الحدیث:14)
قبر کے سرہانے آگ جلانا منع ہے
سوال: جب میت کو دفن کر کے آتے ہیں تو رات کو اس کی قبر کے سر ہانے آگ جلاتے ہیں۔ کیا یہ آگ جلانا جائز ہے۔؟(حاجی نذیر خان، دامان حضرو)
الجواب: دن کو میت دفن کر کے رات کو اس کی قبر کے سرہانے آگ جلانا کسی دلیل سے ثابت نہیں، لہٰذا ایسا کرنا بدعت ہے۔ مشہور ثقہ تابعی امام سعید بن ابی سعید المقبری رحمہ