کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 507
موت کے وقت کلمہ پڑھنا سوال: ایک کلمہ گو مسلمان ساری عمر شرک و بدعات کے کام کرتا رہا اور مرتے وقت اس کی زبان پر کلمہ طیبہ جاری ہوجاتا ہے کیا ایسے آدمی کے لیے بھی "دخل الجنة" والی حدیث صادق آتی ہے، نیز کلمہ گو مشرک کا جنازہ پڑھنا سنت سے ثابت ہے جبکہ آخری کلام کلمہ ہو۔ (ایک سائل ) الجواب : جو شخص دین اسلام کا مخالف ہو مثلاً یہودی ، عیسائی وغیرہ اس شخص کا آخری عمر میں کلمہ شہادت پڑھنا اس کے لیے مفید ہے ۔ رہاوہ شخص جو یہ کلمہ پڑھ کر بھی کفر وشرک کرتا تھا مثلا مرزائی وغیرہ تو جب تک وہ اپنے کفر وشرک سے براءت نہیں کرےگا اس کا کلمہ پڑھنا چنداں مفید نہیں ہے۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَكَفَرَ بِمَا يُعْبَدُ مَنْ دُونِ اللهِ، حَرُمَ مَالُهُ، وَدَمُهُ، وَحِسَابُهُ عَلَى اللهِ)) ’’جس نے لا الہ الا اللہ کہا اور اللہ کے سوا جس کی عبادت کی جاتی ہے اس کا انکار کیا تو اس کا مال اور خون حرام ہے اور اس کا حساب اللہ پر ہے ۔‘‘ (صحیح مسلم :33) اس میں استدلال " كَفَرَ بِمَا يُعْبَدُ مَنْ دُونِ اللّٰه " سے ہے۔ مزید تفصیل کے لیے صحیح مسلم کا باب مذکور مع شروح دیکھ لیں ۔ ( ماہنامہ شہادت ،اگست 2000)( دوبارہ 10 ستمبر 2007) الحدیث :42) میت کے سلسلے میں چند بدعات اور ان کا رد سوال: بعض لوگ میت کو غسل دینے کے بعد یا میت کو گھر سے جنازہ گاہ( جہاں میت کی نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے ) کی طرف لے جانے کے بعد حلوہ تقسیم کرتے ہیں جسے قبر کا توشہ کہا جاتا ہے ۔اس (حلوے ) توشے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ دلیل سے بیان کریں ۔(ایک سائل) الجواب: اس (حلوے) توشے کا ثبوت قرآن وحدیث میں قطعا نہیں ہے اور نہ سلف