کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 500
دیا ،یہ سورت تبارک ( الذی بیدۃ الملک ) ہے ۔‘‘
(المعجم الصغیر للطبرانی 1؍176 ح 476 والاوسط :3667 المختارہ للضیاء المقدسی 5؍ 114،115 ح 1738۔1739)
اس روایت کے راوی ابو ایوب سلیمان بن داود بن یحیی مولی بنی ہاشم کے حالات توثیق مطلوب ہیں ۔
"ليث "( بن ابي سليم ) عن ابی الزبیر عن جابر : ان النبي صلي اللّٰه عليه وسلم كان لا ينام حتي يقرا : (الم تنزيل ، و تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ)
’’جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ السجدۃ اور سورۃ الملک پڑھنے کے بغیر نہیں سوتے تھے ۔‘‘ (سنن الترمذی :2892)
یہ روایت لیث بن ابی سلیم کی سند سے درج ذیل کتابوں میں بھی موجود ہے۔
مسند احمد (3؍340ح 14714) مسند عبد بن حمید(ح : 1038، ولیث صرح بالسماع عندہ ) مسند الدارمی (ح:3414 ، دوسرا نسخہ :ح 3454) قیام اللیل للمروزی مختصر المقریزی (ص 146) مصنف ابن ابی شیبہ ( 10؍424ح 2980) السنن الکبریٰ للنسائی (ح 10542وعمل الیوم واللیلۃ ح: 707) عمل الیوم واللیلۃ لابن السنی (ح :675، دوسرا نسخہ ح: 677) شیخ سلیم الہلالی نے اس روایت کی طویل تخریج کر رکھی ہے ۔
لیث بن ابی سلیم ضعیف راوی ہے لیکن مغیرہ بن مسلم ( صدوق ؍ تقریب التہذیب : 6850) نے یہی روایت ابو الزبیر المکی سے بیان کر رکھی ہے ۔
( دیکھئے السنن الکبریٰ للنسائی :10542 وعمل الیوم واللیلۃ : 706 والادب المفرد للبخاری :1207)
ابو الزبیر مدلس راوی تھے ۔ دیکھئے میری کتاب " الفتح المبین فی تحقیق طبقات المدلسین "101؍3) اور روایت معنعن ( عن سے) ہے، لہذا یہ سند ضعیف ہے ۔
ابو الزبیر سے پوچھا گیا کہ آپ نے یہ روایت جابر( بن عبداللہ الانصاری رضی اللہ عنہ) سے سنی ہے ؟
انھوں نے کہا: مجھے یہ خبر صرف صفوان یا ابن صفوان نے ( مرسلا) بتائی ہے ۔ ( سنن الترمذی :2892)