کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 481
الجواب: ایک حدیث میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایام عید کی تکبیروں میں درج ذیل کلمات تھے : " اللّٰه أَكْبَرُ ، اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَ اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ " (سنن دارقطنی،ج2ص 49،ح1721)
اس روایت کی سند موضوع ہے ۔ عمروبن شمر کذاب راوی ہے۔ جابر الجعفی سخت ضعیف رافضی ہے ۔ نائلی بن نجیح ضعیف ہے دیکھئے کتب اسماء الرجال وغیرہ ۔
ایک روایت میں آیا ہے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما تکبیرات عیدین میں درج ذیل الفاظ پڑھتے تھے : " اللّٰه أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللّٰه أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللّٰه أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اللّٰه أَكْبَرُ، وَللَّهِ الْحَمْدُ،" ( مصنف ابن ابي شيبہ 2؍167 ح5650)
اس کی سند صحیح ہے ۔
سیدنا سلمان الفارسی رضی اللہ عنہ یہ الفاظ پڑھتے تھے : " اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، " اللّٰه أَكْبَرُ،"
( مصنف عبدالرزاق 11؍294،295 ح 20581 والبیہقی 3؍316 وسندہ حسن )
ابراہیم النخعی کہتے ہیں :" كَانُوا يُكَبِّرُونَ يَوْمَ عَرَفَةَ، وَأَحَدُهُمْ مُسْتَقْبِلٌ الْقِبْلَةَ فِي دُبُرِ الصَّلَاةِ: اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ "
( مصنف ابن ابی شیبہ ج 2ص 167ح5649 وسندہ صحیح)
درج بالاتکبیرات صحابہ وتابعین سے ثابت ہیں، لہذا ایام عیدین میں انھیں پڑھنے میں کوئی حرج نہیں بلکہ اقتداء بالسلف کی رو سے ثواب کی امید ہے ۔مختصر یہ کہ آپ کی ذکر کردہ دعا پڑھنی تابعین سے ثابت ہے اور اس پر عمل صحیح ہے۔والحمد للہ ( شہادت مئی 2004ء)
بازار میں داخل ہوتے وقت دعا کی تحقیق
سوال: ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص کسی بازار میں داخل ہوکر " لَا إِلَهَ إِلَّا اللّٰه وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، " پڑھے تو اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ایک لاکھ گناہ معاف فرمادیئے جاتے ہیں ۔کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟ (خرم ارشاد محمدی ،دولت نگر ، پنجاب)