کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 480
تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ کلمات کس نے کہے ہیں ؟اس آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے، تو آپ نے فرمایا: مجھے ان ( کلمات ) کے لیے تعجب ہے ،ان کے لیے آسمان لے دروازے کھل گئے ہیں۔ ( صحیح مسلم کتاب المساجد باب مایقال بین تکبیرۃ الاحرام والقراءۃ ،ح 601) تکبیرات عیدین میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے " اللّٰه أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللّٰه أَكْبَرُ كَبِيرًا، اللّٰه أَكْبَرُ وَأَجَلُّ، اللّٰه أَكْبَرُ، وَللَّهِ الْحَمْدُ،" اور سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے " اللّٰه أَكْبَرُ ، اللّٰه أَكْبَرُ كَبِيرًا " کے الفاظ ثابت ہیں ۔ ( دیکھئے ابن ابی شیبہ 2؍168 ح5645 السنن الکبری للبیہقی 3؍316) اس سلسلے میں مرفوعا " اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَ «اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ " کے الفاظ جو سنن دارقطنی (2؍49ح1721) کی روایت میں آئے ہیں وہ روایت عمرو بن شمر( کذاب ) وغیرہ کی وجہ سے موضوع ہے ۔ اسے حافظ ذہبی نے سخت ضعیف بلکہ مو ضوع ( من گھڑت ) کہا ہے ۔ لیکن یاد رہے کہ یہ الفاظ ابراہیم نخعی سے باسند صحیح ثابت ہیں۔ ( دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ (2؍167ح 5649 وسندہ صحیح ) ( شہادت ، نومبر 2001) سوال : بروز عیدین وایام تشریق میں پڑھے جانے والے ( تکبیر کے) مشہور الفاظ" اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، لَا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَ «اللّٰه أَكْبَرُ، اللّٰه أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ " کیا یہ کسی صحیح حدیث صحیح روایت سے (1) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں ؟ ( 2) کسی صحابی سے ثابت ہیں؟ (3) کسی تابعی سے ثابت ہیں ۔ ؟ ( 4) محدثین عظام سے ثابت ہیں؟ (5) ان کے ان مواقع پر پڑھنے کی شرعی حیثیت واضح فرمائیں ۔ نوٹ : القول المقبول لحافظ عبدالرؤف (ص 660 تا 666 میں) میں تفصیل ہے مگر سمجھ نہیں آرہی ۔ ( محمد صدیق ، ایبٹ آباد)