کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 48
(الکوثری وتعلیقاتہ ص8 بحوالہ الشاملہ) اور اسے تاریخ میں جھوٹ کو مباح سمجھنے والاقرار دیا۔(ایضاً ص13) 9۔شیخ دکتور شمس الدین الافغانی رحمہ اللہ نے فرمایا: "الكوثري احد ائمة القبورية و رافع لواء الجهمية ۔۔۔۔‘‘ کوثری قبر پرستوں کے اماموں میں سے ایک اور جہمیت کے جھنڈے کو اُٹھانے والا۔(جھود علماء الحنفیہ فی ابطال عقائد القبوریہ ج1 ص460،461) 10۔میں نے شیخ ابومحمد بدیع الدین الراشدی السندھی رحمہ اللہ کو فرماتے ہوئے سنا: "خرافی یکذب" یعنی کوثری خرافات بیان کرنے والا، جھوٹ بولتا تھا۔(انوار السبیل فی میزان الجرح والتعدیل ص75) ان کے علاوہ اور بھی بہت سی دلیلیں ہیں مثلاً کوثری نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور ائمہ مسلمین کو اپنی تنقید وتنقیص کا نشانہ بنایا ہے جس کی تفصیل"التنکیل"وغیرہ کتابوں میں ہے۔تعلیقات السیف الصقیل میں عز الدین بن عبدالسلام وغیرہ کے اقوال کئی وجہ سے مردود ہیں: اول:کوثری بذات خود غیر ثقہ اور ضعیف تھا۔ دوم:اگر یہ اقوال ثابت بھی ہوتے تو جمہور اہل سنت کے مقابلے میں باطل ہیں۔ سوم:العز بن عبدالسلام کا قول اگر ثابت ہو:قرآن نہ حروف ہیں اور نہ اصوات۔ (دیکھئے مقالات الکوثری:بدعۃ الصوتیہ حول القرآن ص29) توصحیح احادیث اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ وغیرہ کے اقوال کے خلاف ہونے کی وجہ سے غلط اور مردود ہے۔ فائدہ: مملوک خلفاء کے مقابلے میں عبدالعزیز بن عبدالسلام الدمشقی الشافعی المعروف العز بن عبدالسلام کاانتہائی بہترین موقف تھا،تاہم شیخ قطب الدین نے ذیل مرآۃ الزمان میں لکھا ہے:"كان رحمہ اللّٰه مع شدته فيه حسن محاضرة بالنوادر والأشعار وكان يحضر السماع ويرقص ويتواجد)" آپ پر اللہ رحم کرے آپ اپنی شدت کے باوجود نادر حقایات اور اشعار پر بہترین استخصار رکھتے تھے،آپ سماع