کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 448
آپ نے چوکیداروں کی مخالفت کے باوجود نماز پڑھی۔ (سنن الترمذی :511 وقال :" حدیث حسن صحیح " ومسند الحمیدی : 741) معلوم ہوا کہ صحابہ کرام خطبہ جمعہ کے وقت دو رکعتیں پڑھ کر بیٹھتے تھے ۔کسی ایک صحیح روایت سے بھی ثابت نہیں کہ خطبہ جمعہ کے وقت کوئی صحابی مسجد میں آیا ہو اور دو رکعتیں پڑھے بغیر بیٹھ گیا ہو۔ وماعلینا الاالبلاغ ( الحدیث:16) رکعات جمعہ ایک سلام کے ساتھ سوال: احناف صلوۃ الجمعہ سے پہلے (مخصوص) چار رکعت سنتیں پڑھنے کے لیے درج ذیل روایت پیش کرتے ہیں : اعلاء السنن (ج 7صفحہ 13، حدیث :1762) اس روایت کی سندا کیا حیثیت ہے؟(ابو فہد ،بہاولپور) الجواب : یہ روایت المعجم الاوسط (ج 2ص368ح1640) میں موجود ہے ۔امام طبرانی رحمہ اللہ نے فرمایا:" حدثنا احمد ( ابن الحسين بن نصر الخراساني) قال: حدثنا شباب العصفري قال: حدثنا محمد بن عبدالرحمن السهمي قال: حدثنا حصين بن عبدالرحمن السلمي عن ابي اسحاق عن عاصم بن ضمرة عن علي قال: كان رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم يصلي قبل الجمعة اربعا وبعدها اربعاّ يجعل التسليم في آخر هن ركعة " سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ سے پہلے اور بعد میں چار چار رکعات پڑھتے تھے ۔ اور سلام آخری (چوتھی) رکعت میں پھیرتے تھے ۔ اس روایت کو زیلعی حنفی نے نصب الرایہ (ج 2ص 202) میں نقل کیا ہے مگر اس میں بہت سی مطبع یا نقل در نقل کی غلطیاں واقع ہوگئی ہیں : ابو اسحاق کا واسطہ گرگیا ہے۔ شباب العصفری کے بجائے ’’ سفیان العصفری ‘‘ چھپ گیا ۔ محمد بن عبدالرحمن السہمی کے بجائے ’’محمد بن عبدالرحمن التیمی ‘‘ لکھا ہوا ہے، نیز یہ روایت