کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 433
وتفریعھا ح 1165) ترمذی (558) ابن ماجہ (1266) اور احمد (1؍230، 269۔355) نے روایت کیا ہے ،اسے ابن حبان (الاحسان 4؍229ح 2851،موارد الظمآن :603) ابن خزیمہ (1405) اور ابوعوانہ (6؍33 القسم المفقود ) نے صحیح کہا ہے۔ اس کے ایک راوی ہشام بن اسحاق حسن الحدیث تھے ۔انھیں ابن خزیمہ ، ترمذی اور ابن حبان نے ثقہ قرار دیا ہے ۔حافظ ذہبی نے کہا: ’’ صدوق‘‘ ۔(الکاشف 3؍194 ت 6060) اس روایت سے امام شافعی وغیرہ نے یہ دلیل پکڑی ہے کہ صلوۃ الاستسقاء میں عیدین کی طرح بارہ تکبیریں کہنی چاہئیں ۔ جب کہ جمہور نے اس کی یہ تاویل کی ہے کہ اس سے عیدین کی دو رکعتوں جیسی تعداد ،قراءت بالجہر اور خطبہ سے پہلے کی نماز مراد ہے۔ واللہ اعلم ( دیکھئے عون المعبود ج1ص 453) شوافع نے امام شافعی رحمہ اللہ کی تائید میں ایک صریح روایت بھی پیش کی ہے ۔جس کاراوی محمد بن عبدالعزیز منکرالحدیث ہے ۔ دیکھئے تحفۃ الاحوذی (ج 1ص390) جمہور نے اپنی تائید میں المعجم الاوسط للطبرانی (ج 10 ص42 ح 9104) سے ایک روایت پیش کی ہے جس کا راوی عبداللہ بن حسین بن عطاء ضعیف ہے ( دیکھئے تقریب التہذیب :3275) دوسرے راوی مسعدہ بن سعد العطار کے حالات نہیں ملے لہذا یہ دونوں روایتیں ضعیف ہیں ۔اس سلسلے میں امام شافعی رحمہ اللہ کا مسلک قوی ہے ۔ تاہم دوسرے مسلک پر بھی عمل کی گنجائش ہے ۔ واللہ اعلم ( شہادت ۔اکتوبر 2001) سجدہ ٔتلاوت واجب یا سنت ؟ سوال: اگر سجدۂ تلاوت والی آیت پڑھی جائے تو کیا پڑھنے اور سننے والے پر سجدۂ تلاوت واجب ہوتا ہے یا سنت ؟ ( محمد صفدر حضروی) الجواب: مشہور صحابی اور کاتب وحی زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :( قَرَأْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّجْمِ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا)