کتاب: فتاوی علمیہ المعروف توضیح الاحکام - صفحہ 428
بشر بن الحکم اور اسحاق بن ابی اسرائیل نے ان کی متابعت کر رکھی ہے ۔ ( المستدرک ج 1ص318) اس کی سند میں کوئی انقطاع، علت یا شذوذ نہیں ہے لہذا یہ حدیث حسن ہے۔ حدیث کے متن کا خلاصہ حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہ کے متن کا خلاصہ درج ذیل ہے: چار رکعتیں اس طرح پڑھی جائیں کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ اور ایک سورت پڑھی جائے ۔ پہلی رکعت میں قراءت کے بعد، رکوع سے پہلے ، حالت قیام میں" سبحان اللّٰه والحمد للّٰه ولااله الااللّٰه واللّٰه اكبر " پندرہ دفعہ پڑھا جائے۔ رکوع میں یہی ذکر دس دفعہ پڑھیں۔ رکوع سے اٹھ کر دس دفعہ پڑھیں ۔ سجدۂ اولی میں دس دفعہ پڑھیں ۔ دو سجدوں کے درمیان جلسہ میں دس دفعہ پڑھیں۔ دوسرے سجدے میں دس دفعہ پڑھیں۔ پھر سجدے سے اٹھ کر بیٹھیں اور جلسہ استراحت میں دس دفعہ پڑھیں ۔( کل تسبیحات 75) چاروں رکعتیں اسی طرح پڑھیں ۔ یہ نماز ہر ہفتہ ہر مہینہ ، ہر سال یا زندگی میں کم از کم ایک دفعہ پڑھیں ۔ حدیث (جابر ) الانصاری رضی اللہ عنہ أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ رُوَيْمٍ، حَدَّثَنِي الْأَنْصَارِيُّ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجَعْفَرٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ (الخ) ( سنن ابی داود:1299،السنن الکبری ٰ للبیہقی ج 3ص 52) ا س کی سند صحیح ہے ۔ راویوں کا مختصر تعارف درج ذیل ہے :